• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 605549

    عنوان:

    كیا مذی كو دھونا ضرروی ہے جب كہ حدیث میں چلو بھر پانی ڈالنا بھی مذكور ہے؟

    سوال:

    مذی کے بارے میں کیا حکم ہے اگر کپڑوں پر لگ جائے تو کیا اس جگہ کو دھونا پڑے گا۔احادیث کے مطابق تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ کپڑوں پر چلو بھر پانی ڈالنے سے کپڑے پاک ہو جاتے ہیں اور استنجا کر کے نماز کا وضو کر کے نماز پڑھ سکتے ہیں ۔اس بارے میں وضاحت فرما دیں ترمذی حدیث نمبر 115 سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے مذی کی وجہ سے پریشانی اور تکلیف سے دوچار ہونا پڑتا تھا، میں اس کی وجہ سے کثرت سے غسل کیا کرتا تھا، میں نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا اور اس سلسلے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: اس کے لیے تمہیں وضو کافی ہے ، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر وہ کپڑے میں لگ جائے تو کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: تو ایک چلو پانی لے اور اسے کپڑے پر جہاں جہاں دیکھے کہ وہ لگی ہے چھڑک لے یہ تمہارے لیے کافی ہو گا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- ہم مذی کے سلسلہ میں اس طرح کی روایت محمد بن اسحاق کے طریق سے ہی جانتے ہیں، ۳- کپڑے میں مذی لگ جانے کے سلسلہ میں اہل علم میں اختلاف ہے ، بعض کا قول ہے کہ دھونا ضروری ہے ، یہی شافعی اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے ، اور بعض اس بات کے قائل ہیں کہ پانی چھڑک لینا کافی ہو گا۔ امام احمد کہتے ہیں: مجھے امید ہے کہ پانی چھڑک لینا کافی ہو گا ۔

    جواب نمبر: 605549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1126-183T/L=12/1442

     مذی ناپاک ہے،اگر کپڑوں پر لگ جائے تو اس جگہ دھونا ضروری ہے ائمہٴ ثلاثہ اور جمہور کا مسلک یہی ہے، جمہور روایت باب میں ”فتنضح“ کے لفظ کو مطلق غسل پر یا غسل خفیف پر محمول کرتے ہیں، ان کا استدلال صحیح بخاری میں مذکور الفاظ ”واغسل ذکرک“ یعنی اپنی شرم گاہ کو دھولو سے ہے کہ وہاں ذکر کو دھونے کا حکم مذی کے لگنے کی وجہ سے ہے تو مذی کا حکم عام ہوا چاہے بدن پر لگے یا کپڑے پر ہرجگہ دھونے کا حکم ہوگا، نیز ”تضح“ ”غسل“ کے معنی ہیں دوسری جگہ بھی آیا ہے جیسا کہ حیض کے خون لگنے کے سلسلے میں مسلم شریف کے ا لفاظ یہ ہیں ”ثم تنضحیہ ثم تصلی فیہ“ اسی طرح ”رش“ ”غسل“ کے معنی میں آیا ہے جیسا کہ ترمذی شریف کی روایت میں ہے: ”ثم رشیہ وصلی فیہ“ ولمزید من التفصیل راجع: معارف السنن: ۱/۲۶۸، ۳۸۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند