• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 17179

    عنوان:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ اکثر جب میں وضو کرتا ہوں تو فوراً ہی گیس خارج ہوجاتی ہے۔ کبھی کبھی دوران وضو ہی گیس خارج ہوجاتی ہے، میں دوبارہ وضو کرتا ہوں اور نماز میں پھر گیس نکل جاتی ہے خاص کر جمعہ کی نماز میں وضو کے بعد بہت تکلیف ہوتی ہے یعنی گیس نکل جاتی ہے۔ یا لگتا ہے کہ نکل جائے گی، وضو بار بار کرنا پڑتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں کیا صرف ایک ہی بار وضو کروں یا بار بار کروں، کیوں کہ نماز میں بھی اکثر لگتا ہے کہ گیس نکل گئی ہے ، یا نکل جائے گی؟یہ تکلیف کسی نماز میں بالکل نہیں بھی ہوتی ہے، مگر اکثر نمازوں میں یہ پریشانی ہوجاتی ہے کہ وضو کیا او رگیس خارج ہوگئی۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ میں الحمد للہ باشرع ہوں، اکثر لوگ امامت میں مجھے آگے کردیتے ہیں، میں اپنی اس تکلیف کی وجہ سے شک میں رہتا ہوں، اور اکثر گھر میں ہی نماز پڑھ لیتا ہوں، کیوں کہ مسجد میں بار بار وضو کرنا یا امامت کی وجہ سے پریشانی ہوتی ہے۔ مہربانی فرماکر تفصیلی جواب عنایت فرماکر میری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ اکثر جب میں وضو کرتا ہوں تو فوراً ہی گیس خارج ہوجاتی ہے۔ کبھی کبھی دوران وضو ہی گیس خارج ہوجاتی ہے، میں دوبارہ وضو کرتا ہوں اور نماز میں پھر گیس نکل جاتی ہے خاص کر جمعہ کی نماز میں وضو کے بعد بہت تکلیف ہوتی ہے یعنی گیس نکل جاتی ہے۔ یا لگتا ہے کہ نکل جائے گی، وضو بار بار کرنا پڑتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں کیا صرف ایک ہی بار وضو کروں یا بار بار کروں، کیوں کہ نماز میں بھی اکثر لگتا ہے کہ گیس نکل گئی ہے ، یا نکل جائے گی؟یہ تکلیف کسی نماز میں بالکل نہیں بھی ہوتی ہے، مگر اکثر نمازوں میں یہ پریشانی ہوجاتی ہے کہ وضو کیا او رگیس خارج ہوگئی۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ میں الحمد للہ باشرع ہوں، اکثر لوگ امامت میں مجھے آگے کردیتے ہیں، میں اپنی اس تکلیف کی وجہ سے شک میں رہتا ہوں، اور اکثر گھر میں ہی نماز پڑھ لیتا ہوں، کیوں کہ مسجد میں بار بار وضو کرنا یا امامت کی وجہ سے پریشانی ہوتی ہے۔ مہربانی فرماکر تفصیلی جواب عنایت فرماکر میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 17179

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1781=1420-11/1430

     

    (۱) اگر آپ شرعاً صاحب عذر نہیں ہیں یعنی نماز کے پورے وقت میں آپ کو اتنا وقت مل جاتا ہے کہ آپ وضو کرکے فرض ادا کرسکیں تو وضو ٹوٹ جانے کی صورت میں آپ کو دوبارہ وضو کرکے نماز ادا کرنا ضروری ہوگا۔ نیز وضو شک کی وجہ سے نہیں ٹوٹتا اس لیے جب تک خروج ریح کا یقین نہ ہوجائے اس وقت تک آپ کا وضو باقی ہے، ہاں! اگر خروج ریح کا یقین ہوجائے اس وقت آپ دوبارہ وضو کرکے نماز ادا کریں۔

    (۲) ایسی مجبوری کی صورت میں آپ کو ترک جماعت کی اجازت ہے، ہاں! اگر کسی وقت آپ کو افاقہ محسوس ہو تو مسجد میں جاکر نماز ادا کرلیا کریں، اور اگر لوگ امامت کرنے کے لیے کہیں تو حسن تدبیر سے معذرت کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند