عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 607779
میرا سوال یہ ہے کہ غسل فرض ہونے کے بعد جو غسل کا طریقہ ہے اس میں وضو کرنا ضروری ہے یا منہ میں پانی ڈال کر غرارے کر کے اور ناک کی نرم ہڈی تک پانی پہنچا کر بھی غسل ہو سکتا ہے ؟ مہربانی فرما کر مرد اور عورت دونوں کے لیے رہنماءء فرما دیں۔ شکریہ
جواب نمبر: 607779
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:180-117/H-Mulhaqa=4/1443
(۱، ۲): غسل فرض ہو، سنت یا مستحب، کسی میں بھی مرد یا عورت کسی کے لیے وضو کرنا ضروری نہیں، غسل میں صرف تین فرض ہیں:
الف: اس طرح کلی کرنا کہ سارے منھ میں پانی پہنچ جائے ۔
ب: ناک کے آخری نرم حصہ تک پانی پہنچانا۔
ج: سارے بدن پر پانی بہانا کہ جسم کا کوئی حصہ باقی نہ رہے؛
البتہ غسل میں وضو کرنا سنت ہے، یعنی: اگر کوئی غسل میں وضو کرے گا اور غسل کی دیگر سنتوں کی رعایت کرے گا تو اُسے کامل ثواب ملے گا؛ ورنہ غسل تو ہوجائے گا؛ لیکن غسل کا کامل ثواب نہیں ملے گا (در مختار وشامی، بہشتی زیور اور آئینہ نماز)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند