عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 607982
پیشاب کی چھینٹ کا یقین نہ ہو تو کیا حکم ہے؟
سوال : سوال نمبر 1: مجھے بار بار یہ محسوس ہوتا ہے کہ مجھے پیشاب کے قطرے گر رہے ہیں ۔جب کہ مجھے یہ مرض نہیں ہے ۔ نماز کی حالت میں خصوصاً سجدے میں زیادہ محسوس ہوتا ہے ۔ تقریباً تین ماہ سے پریشان ہوں۔
سوال نمبر 2: میں نہایت احتیاط کے ساتھ پیشاب کرتی ہوں۔ لیکن پھر بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کے کچھ چھینٹے آ رہے ہیں۔ لہذا میں واش روم استعمال کرنے کے بعد بار بار نہاتی اور کپڑے تبدیل کرتی ہوں۔
جواب نمبر: 607982
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 496-368/D=05/1443
(۱) جب تک ظن غالب یا یقین پیشاب کے قطرے کے نکلنے کا نہ ہو محض شک شبہ یا وسوسہ کی بنا پر وضو ٹوٹنے کا حکم نہیں لگے گا۔ آپ مقام پر ٹیشو پیپر وغیرہ رکھ لیں اگر ٹیشو پیپر کے باہری حصے تک پیشاب آجائے تب وضو ٹوٹنے کا حکم ہوگا۔ وسوسہ کی وجہ سے پریشان نہ ہوں۔ لا إلٰہ إلا اللہ اللہ اکبر پڑھ لیا کریں اور یقین یا ظن غالب (غاب گمان) کے مطابق عمل کریں۔
(۲) چھینٹیں آنے کے وسوسے کی طرف دھیان نہ دیں، ہاں اگر چھینٹیں محسوس ہوں یعنی واقعی پڑی ہوں تو صرف پیر وغیرہ کے اس حصے کا اور کپڑے کے اتنے حصے کا دھو لینا کافی ہے، نہانے یا پورے کپڑے تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، یہ زاید عمل ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند