عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 57851
جواب نمبر: 57851
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 528-583/L=5/1436-U (۱)
جب تک ناپاکی کا اثر دوسری چیز میں ظاہر نہ ہو اس وقت تک وہ چیز ناپاک نہیں ہوتی، اس لیے اگر آپ کے ہاتھ میں ناپاکی لگی ہو اور وہ سوکھ چکی ہو تو اس سے کنجی موبائل تالا وغیرہ چھوسکتے ہیں اور اس کنجی یا موبائل کو مسجد کے کارپیٹ میں رکھ سکتے ہیں اس سے وہ جگہ ناپاک نہ ہوگی اور نہ ہی گناہ ہوگا، نیز اس حالت میں مصافحہ بھی کرسکتے ہیں گو بہتر نہیں ہے۔ (۲) ناپاک ہاتھ کو بار بار دھونے کی ضرورت نہیں بس ایک بار اچھی طرح دھولینا جس سے زوالِ نجاست کا یقین ہوجائے کافی ہے۔ (۳) اگر بستر ناپاکی لگنے کے بعد خشک ہوجائے تو اس پر بیٹھ سکتے ہیں اور صاف کپڑے پہن کر اس پر سوسکتے ہیں اور پھر اسی حالت میں نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ اس ناپاک جگہ پر نماز پڑھنا درست نہیں، جب تک ناپاکی تر نہ ہوا اور اس کا اثر پوری طرح دوسرے کپڑے میں ظاہر نہ ہوجائے اس وقت تک وہ دوسرا کپڑا ناپاک نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند