• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 57851

    عنوان: جب تک ناپاکی کا اثر دوسری چیز میں ظاہر نہ ہو اس وقت تک وہ چیز ناپاک نہیں ہوتی

    سوال: (۱) اگر ہمارے ہاتھ میں ناپاکی لگ جائے جیسے پیشاب،منی ، مذی،مگر یہ ناپکی سوکھی ہو تو کیا میں کسی چیز کو چھو سکتاہوں اور اسے استعمال کرسکتاہوں جیسے کنجی ، موبائل ، تالا، اور پھر اس کنجییا موبائل کو مسجد کے کا رپیٹ میں رکھ سکتاہوں؟ کیا اس سے وہ جگہ بھی ناپاک ہوجائے گی؟ کوئی گناہ ہوگا؟ کیا اس حال میں کسی سے مصافحہ کرسکتاہوں؟کیا اس ناپاکی کا اثر دوسری چیز پر پڑے گا؟اگر نہیں تو کوئی حولہ دیں؟ جب بھی میرے ہاتھ کوئی ناپاکی لگ جاتی ہے تو میں بار بار اپنا ہاتھ دھوتاہوں۔ (۲) اگر میرا بستر ناپاکی جیسے منی سے ناپاک ہوجائے لیکن یہ خشک ہوجائے تو کیا میں اس پر بیٹھ سکتاہوں او ر صاف کپڑے پہن کر اس پر سو سکتاہوں؟ اورپھر نماز پڑھ سکتاہوں؟ کیا کوئی ناپاکی میرے صاف کپڑے یا مصلی میں منتقل ہوسکتی ہے؟میرا خیال ہے کہ اگر میرے کپڑوں میں کوئی خشک ناپاکی لگ جائے تو وہ کپڑے بھی ناپاک ہوجاتے ہیں۔ براہ کرم، مع حوالہ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 57851

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 528-583/L=5/1436-U (۱)

    جب تک ناپاکی کا اثر دوسری چیز میں ظاہر نہ ہو اس وقت تک وہ چیز ناپاک نہیں ہوتی، اس لیے اگر آپ کے ہاتھ میں ناپاکی لگی ہو اور وہ سوکھ چکی ہو تو اس سے کنجی موبائل تالا وغیرہ چھوسکتے ہیں اور اس کنجی یا موبائل کو مسجد کے کارپیٹ میں رکھ سکتے ہیں اس سے وہ جگہ ناپاک نہ ہوگی اور نہ ہی گناہ ہوگا، نیز اس حالت میں مصافحہ بھی کرسکتے ہیں گو بہتر نہیں ہے۔ (۲) ناپاک ہاتھ کو بار بار دھونے کی ضرورت نہیں بس ایک بار اچھی طرح دھولینا جس سے زوالِ نجاست کا یقین ہوجائے کافی ہے۔ (۳) اگر بستر ناپاکی لگنے کے بعد خشک ہوجائے تو اس پر بیٹھ سکتے ہیں اور صاف کپڑے پہن کر اس پر سوسکتے ہیں اور پھر اسی حالت میں نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ اس ناپاک جگہ پر نماز پڑھنا درست نہیں، جب تک ناپاکی تر نہ ہوا اور اس کا اثر پوری طرح دوسرے کپڑے میں ظاہر نہ ہوجائے اس وقت تک وہ دوسرا کپڑا ناپاک نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند