عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 38390
جواب نمبر: 3839031-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 817-680/B=5/1433 غسل کرلینے کے بعد اس کے ضمن میں وضو بھی ہوجاتا ہے، غسل کے بعد دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں جب سے دبئی آیا ہوں ایک مسئلہ پر بڑا فکر مند ہوں۔وہ یہ کہ جب بھی ہمارے آفس میں نماز کا اہتمام ہوتاہے تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بڑی تعداد عرب لوگوں کی وضو کرنے میں پیروں کا وضو نہیں کرتے ہیں، اور جوتے کے تسمے کھول کر موزے (جو عام موزے ہم پہنتے ہیں) ان کا مسح کرلیتے ہیں۔اور جب ہمیں چپلوں سمیت باتھ روم میں آتا دیکھتے ہیں تو ناراض ہوتے ہیں۔ اور یہی اسرار کرتے ہیں کہ دین میں آسانی ہے ، لہذا باتھ روم میں گندگی ہونے کے بجائے ہماری طرح پیروں کا مسح کرلیا کرو۔ اب سوال یہ ہے کہ کیاایسے امام کے پیچھے ہماری نماز ہوجائے گی، جس نے اس طرح پیروں کا مسح کررکھا ہو؟ کیوں کہ یہاں پرزیادہ تر عرب لوگ ہی پیش امام بننا ترجیح کرتے ہیں۔ چونکہایسے لوگوں کے پیچھے جماعت میں شامل ہونے سے میرا دل مطمئن نہیں ہوتا ہے، لہذا میں تو اپنی نماز خودایک کونہ میں الگ کھڑا ہوکر کے پڑھ لیتا ہوں۔ واللہ اعلم۔اس طرح کرنے سے کہیں مجھ سے کوئی گناہ تو نہیں ہورہا ہے؟
2937 مناظربچوں کے پیشاب کا کیا حکم ہے ؟
2799 مناظرمیں جب بھی پیشاب کرتا ہوں تو مذی میرے انڈر ویر میں چپک جاتی ہے ،اور نماز پڑھتے ہوئے بھی نکل جاتی ہے، کیا اس طرح نماز پڑھنے سے میری نماز ہوجائے گی؟
3889 مناظر