عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 175797
جواب نمبر: 175797
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 673-550/D=08/1441
(۱) پانی کی طرح یا چکنا جو قطرہ آتا ہے وہ یا تو پیشاب کا قطرہ ہوگا یا وَدِی کا جس سے وضو ٹوٹتا ہے غسل واجب نہیں ہوتا پس اس جگہ کو صاف کرکے وضو کرکے نماز ادا کرسکتے ہیں غسل کرنے کی ضرورت نہیں۔
(۲) گندی سوچ کی وجہ سے جو قطرہ آتا ہے وہ مذی کہلاتا ہے اس سے بھی غسل واجب نہیں ہوتا بلکہ اسے صاف کرکے تازہ وضو کرنے کے بعد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ غسل منی کے نکلنے سے واجب ہوتا ہے منی شہوت کے ساتھ اُچھل کر نکلتی ہے اور اس کے نکلنے سے شہوت ٹوٹ جاتی ہے اور عضو میں ڈھیلاپن ہو جاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند