• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 175797

    عنوان: شرم گاہ سے پانی کی طرح جو چکنا قطرہ آتا ہے كیا اس سے غسل واجب ہوگا؟

    سوال: (۱) اکثر مردوں کے پرائیویٹ پارٹس سے قطرے نکلتے ہیں جو عموماً پانی یا سفید ہوتے ہیں بغیر کچھ بھی گندہ سوچے، تو کیا اس کو صاف کرکے اوروضو کرکے نماز ادا کرسکتے ہیں یا غسل کرنا لازمی ہوگا؟ (۲) اکثر ہمارے دماغ میں گندی سوچ کی وجہ سے قطرہ خارج ہوجاتاہے جو پانی یا سفید ہوتاہے ، لیکن ڈسچارج نہیں ہوتاہے پوری طرح تو ایسی صورت میں کیا صاف کرکے اور وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں یا غسل کرنا لازمی ہوگا؟

    جواب نمبر: 175797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 673-550/D=08/1441

    (۱) پانی کی طرح یا چکنا جو قطرہ آتا ہے وہ یا تو پیشاب کا قطرہ ہوگا یا وَدِی کا جس سے وضو ٹوٹتا ہے غسل واجب نہیں ہوتا پس اس جگہ کو صاف کرکے وضو کرکے نماز ادا کرسکتے ہیں غسل کرنے کی ضرورت نہیں۔

    (۲) گندی سوچ کی وجہ سے جو قطرہ آتا ہے وہ مذی کہلاتا ہے اس سے بھی غسل واجب نہیں ہوتا بلکہ اسے صاف کرکے تازہ وضو کرنے کے بعد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ غسل منی کے نکلنے سے واجب ہوتا ہے منی شہوت کے ساتھ اُچھل کر نکلتی ہے اور اس کے نکلنے سے شہوت ٹوٹ جاتی ہے اور عضو میں ڈھیلاپن ہو جاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند