• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 609946

    عنوان:

    غیبت سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ہے

    سوال:

    سوال : ایک مفتی صاحب کہتے ہیں کہ اگر کوئی پوچھے کہ غیبت سے روزہ ٹوٹتا ہے یا نہیں تو اس کو غیبت سے بچانے کے لیے توریہ کرکے یہ کہا جائے گا کہ حدیث میں آیا ہے کہ غیبت سے روزہ ٹوٹتا ہے۔ یہ پکا مفتی کہے گا اور اگر کوئی کچا مفتی ہوگا تو کہے گا کہ غیبت سے روزہ نہیں ٹوے گا۔ کیا مفتی صاحب کا اسطرح جواب دینا درست ہے اگر اس کو اسطرح سے جواب دیا جاے تو وہ کھانا پینا شروع کردیگا اور دوسروں کو بھی یہ بولتا پھرے گا کہ غیبت سے روزہ ٹوٹتا ہے اس لئے آپنے غیبت کرکے اپنا روزہ توڑ دیا اب کھانا پانی کھا پی سکتے ہو ۔ پھر اب تک جتنے روزوں میں غیبت کی ہے وہ ان کی قضاء کرتے رہے گا ۔ کیا یہ جواب دینا بہتر نہ ہوگا کہ غیبت سے روزہ کا ثواب ختم ہوجاتا ہے بجز بھوکا رہنے کے کوئی فائدہ نہیں ملتا۔ آپ تصحیح فرمائیں۔

    جواب نمبر: 609946

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 882-742/B=07/1443

     سچے پكے مفتی كا جو معیار بنایا گیا ہے یہ فضول باتیں ہیں۔ ایك ہوتا ہے مفسد صیام یعنی جس عمل سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے۔ اور دوسرا وہ عمل ہوتا ہے جس عمل سے روزہ كے اجروثواب میں كمی آجاتی ہے۔ روزہ كی حالت میں غیبت كرنے سے روزہ كے اجروثواب میں كمی آتی ہے روزہ فاسد نہیں ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند