عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 152526
جواب نمبر: 152526
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1079-1062/N=11/1438
(۱- ۳): اگر دانتوں سے خون نکلا اور حلق کے نیچے اترکر پیٹ میں نہیں پہنچا یا تھوک زیادہ اور خون کم تھا اور خون کا کوئی ذائقہ بھی محسوس نہیں ہوا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اور اگر خون حلق سے نیچے اترکر پیٹ میں پہنچ گیا اور خون اور تھوک دونوں برابر تھے یا خون کا ذائقہ محسوس کیا گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ آپ اپنی بیماری کا کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کرائیں ، انشاء اللہ آپ کی بیماری دور ہوجائے گی اور جب تک بیماری دور نہ ہو تو اہتمام کے ساتھ دانتوں سے نکلنے والا خون باہر تھوک دیا کریں، اسے حلق سے نیچے نہ جانے دیں اور اگر خدانخواستہ کبھی حلق سے نیچے چلا جائے تو روزہ کی قضا کے سلسلہ میں اوپر ذکر کردہ تفصیل کے مطابق عمل کریں۔ اور جب کبھی وضو کے بعد خون جاری ہوجائے تو نماز وغیرہ کے لیے کچھ انتظار کریں اور جب خون بند ہوجائے تو دوبارہ وضو کریں ، اس کے بعد نماز وغیرہ پڑھیں۔ اللہ تعالی آپ کو شفا عطا فرمائیں۔
أو خرج الدم ودخل حلقہ یعني: ولم یصل إلی جوفہ، أما إذا وصل فإن غلب الدم أو تساویا فسد وإلا لا إلا إذا وجد طعمہ، بزازیة (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ۳:، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند