عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 59995
جواب نمبر: 59995
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1147-1162/L=9/1436-U (۱) شوال کے چھ روزوں کی فضیلت حدیث شریف میں مذکور ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ”جس نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر عید کے بعد چھ روزے رکھے تو اس نے گویا پورے سال کے روزے رکھے“ (مشکاة: ۱۷۹) (۲) درست ہے اور بہتر یہ ہے کہ تسلسل کے ساتھ روزہ رکھنے کے بجائے متفرق طور پر رکھا جائے۔ (۳) ہرحال میں رکھ سکتے ہیں سوائے عورت کے کہ وہ ماہواری کے ایام میں نہیں رکھ سکتی۔ (۴) آپ جس نیت سے روزہ رکھیں گے اسی کا اعتبار ہوگا، اگر قضا کی نیت سے روزہ رکھتے ہیں تو قضا ادا ہوں گے شوال کے نفل روزے ادا نہ ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند