عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 59795
جواب نمبر: 59795
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 777-774/N=9/1436-U (۱) جی ہاں! نماز کے بعد رَبَّنا وتقبّل صَلاتِی، مَا عَبَدْنَا حَقَّ عِبَادَتِکَ یا اللّٰہمَّ تَقَبَّل صَلاتِی وغیرہ کہہ سکتے ہیں، البتہ سنت یہ ہے کہ آدمی دونوں جانب سلام پھیر کر تین بار استغفار پڑھے اور ایک بار یہ کہے اللہم أنتَ السلامُ ومنکَ السلامُ تبارکتَ یَا ذَا الجلالِ والإِکرامِ مشکوة شریف ص ۸۸ میں ہے: عن ثوبان رضي اللہ عنہ قال: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا انصرف من صلاتہ استغفر ثلاثا وقال: اللہم أنت السلام ومنک السلام تبارکت یا ذا الجلال والإکرام رواہ مسلم۔ (۲) آپ ”اذکار مسنونہ“ مرتبہ حضرت مولانا شاہ محمد ابرار الحق صاحب نور اللہ مرقدہ اور ”پر نور دعائیں“ مرتبہ حضرت مولانا محمد تقی صاحب عثمانی زید مجدہ حاصل کرلیں اور ان میں جو مسنون دعائیں آئی ہیں انھیں یاد کرلیں اور ان کے پڑھنے کا اہتمام کریں، نیز کسی متبع شریعت وسنت اور صاحب نسبت بزرگ سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں، ان شاء اللہ آپ کو مقصد میں کامیابی حاصل ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند