• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 155455

    عنوان: کیا نماز کے آخیر میں جو دعا عربی میں آتی ہے وہ پڑھ سکتے ہیں؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! (۱) میں شیخ الحدیث حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری دامت برکاتہم کے بیان میں سنا ہے کہ حضرت نے فرمایا کہ ”دعا کی اصل جگہ قعدہ اخیرہ ہے، مگر ہم جو قعدہ اخیرہ میں دعا نہیں کرسکتے عربی نہیں جانتے تو فوراً دعا بند کرو“۔ (۲) اس کا کیا مطلب ہے؟ (۳) کیا نماز کے آخیر میں جو دعا عربی میں آتی ہے وہ پڑھ سکتے ہیں؟ جزاک اللہ خیراً

    جواب نمبر: 155455

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:112-84/sd=2/1439

    (۱تا ۳) قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بعد عربی میں ماثور دعائیں پڑھ سکتے ہیں اور اللہم انی ظلمت نفسی الخ دعا پڑھنا بہتر ہے ،اس موقع پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس دعا کے پڑھنے کی ترغیب دینا ثابت ہے ؛ البتہ امام کے لیے لمبی دعا کرنا مناسب نہیں۔ صورت مسئولہ میں حضرت مفتی صاحب کی بات صحیح ہے کہ نماز میں دعا کا محل قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بعد ہے ، اس وقت عربی میں دعا پڑھنی چاہیے ۔ودعا بالعربیة بالأدعیة المذکورة فی القرآن والسنذة لا بما یشبہ کلام النّاس الخ (درمختار مع الشامی: ۲۳۳/۲، ط: زکریا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند