• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 601542

    عنوان:

    سنتِ فجر کی قضاء كے بارے میں؟

    سوال:

    حضرت مفتی صاحب اگر صرف فجر کی سنت چھوٹ جائے تو کیا اس کی قضاء اشراق کے وقت کرسکتے ہیں؟ اور اگر فجر کی فرض اور سنت دونوں چھوٹ جائے تو کیا دونوں کی قضاء کرنی ہوگی؟میں نے سنا ہے کہ صرف اس دن کے زوال کے وقت سے پہلے تک دونوں کی قضاء کرسکتے ہے اس کے بعد صرف فرض کی ،آگر یہ صحیح ہے تو کیا اس دن زوال کے بعد آور اس دن کے علاوہ جب بھی فجر کی قضاء کریں تو کیا صرف فرض کی ہی قضاء کرنی ہوگی؟ اور میں نے بہت سی مرتبہ زوال کے بعد اور اس کے بعد جب بھی فجر کی نماز کی قضاء کی ہے تو سنت اور فرض دونوں کی قضاء کی ہے تو اس کا کیا حکم ہوگا؟ اور میں نے بہت سی مرتبہ زوال سے پہلے صرف فجر کی فرض کی قضاء کی ہے اور سنت کی نہیں ،تو کیا میرا فرض ادا ہوگیا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 601542

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 407-591/B=09/1442

     اگر فجر کی نماز میں شرکت کی وجہ سے فجر کی سنت نہیں پڑھ سکا تو اشراق کے وقت پڑھ سکتا ہے۔ اگر فجر کی فرض اور سنت دونوں نمازیں قضا ہوگئیں تو دونوں اشراق کے وقت بلکہ زوال سے پہلے پہلے پڑھ سکتا ہے، اس دن کے علاوہ کسی اور روز فجر کی قضا پڑھیں تو صرف فرض کی قضا کریں، سنت کی قضا نہیں ہے۔ اور زوال کے بعد جو فرض فجر کی قضا کی ہے اور اس کے ساتھ سنت بھی پڑھی ہے تو یہ سنت نفلی نماز ادا ہوئی فجر کی سنت ادا نہ ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند