عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 41277
جواب نمبر: 41277
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 833-840/N=10/1433 (۱) ٹوپی کے بغیر نماز ہوجاتی ہے، لیکن غفلت یا سستی کی وجہ سے ٹوپی کے بغیر نماز پڑھنا مکروہ ہے، ”قال في الدر (مع الرد کتاب الصلاة باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیہا: ۲/۴۰۷، ط: مکتبہ زکریا دیوبند): وصلاتہ حاسرا أي: کاشفا رأسہ للتکاسل اھ وفي الرد: قولہ: ”للتکاسل“: أي: لأجل الکسل بأن استثقل تغطیتہ ولم یرہا أمرا مہما في الصلاة فترکہا لذلک․․․ اھ․ (۲) آدھی آستین کی شرٹ یا ٹی شرٹ میں نماز ہوجاتی ہے، لیکن کراہت تحریمی کے ساتھ وکرہ کفہ أي: رفعہ ولو لتراب کمشمرکم أو ذیل کذا في الدر (مع الرد: ۲/۴۰۶) وفي الرد: أي: ”رفعہ“: ․․․․ وحرر الخیر الرملي ما یفید أن الکراہة فیہ تحریمیة․․․ قولہ: ”کمشمرکم أو ذیل“: أي : کما لو دخل في الصلاة وہو مشمر کمہ أو ذیلہ وأشار بذلک إلی أن الکراہة لا تختص بالکف وہو في الصلاة کما أفادہ في شرح المنیة․․․ اھ (۳) نماز میں یا نماز کے باہر اوپر سے آنے والے لباس سے ٹخنے ڈھانکنا ناجائز اور گناہ کبیرہ ہے، احادیث میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں، اس لیے اگر نماز کے باہر پائینچے ٹخنے سے نیچے ہوں تو نماز میں تو ضرور اوپر کرلینا چاہیے، یہ نماز میں ٹخنے کھلے رکھنے کے لیے پائنچے موڑنا، اس کف ثوب میں داخل نہیں جس سے حدیث میں منع کیا گیا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند