• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 59179

    عنوان: میں کیرالہ میں ہوں، یہاں بہت سے شافعی لوگ رہتے ہیں، یہاں عام طورپر عصر کی جماعت اپنے عصر کے وقت سے ایک گھنٹہ پہلے ہوتی ہے، کیا میں ان کی عصر کی جماعت میں شامل ہوسکتاہوں؟ شکریہ

    سوال: میں کیرالہ میں ہوں، یہاں بہت سے شافعی لوگ رہتے ہیں، یہاں عام طورپر عصر کی جماعت اپنے عصر کے وقت سے ایک گھنٹہ پہلے ہوتی ہے، کیا میں ان کی عصر کی جماعت میں شامل ہوسکتاہوں؟ شکریہ

    جواب نمبر: 59179

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 736-602/D=7/1436-U سایہ کے دو مثل ہونے سے پہلے عصر کی نماز پڑھنا احتیاط کے خلاف ہے، کیونکہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے راجح قول کے مطابق عصر کا وقت ا بھی شروع ہی نہیں ہوا، لہٰذا وقت داخل ہونے کے بعد پڑھیں اگر کوئی اور بھی مل جائے تو اس کے ساتھ جماعت کرلیں ورنہ تنہا ادا کرلیں۔ نوٹ: اور اگر کسی مجبوری سے ان کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھ لیں تو بہتر ہے کہ دو مثل کے بعد اعادہ کرلیں۔ (ہکذا فی اعلاء السنن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند