• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168927

    عنوان: نماز کے دوران کتنی دیر خاموش رہنے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے ؟

    سوال: نماز کے دوران کتنی دیر خاموش رہنے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے ؟ کیا نماز میں تین تکبیرات کے بقدر خاموش رہنے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے ؟ 2۔نماز کے دوران کھانسی ہونے کی وجہ سے تین تکبیرات کے بقدرنمازی خاموش رہا تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا ؟ 3۔میں اکثر چار رکعت سنت میں ایک ہی صورت قرات میں پڑھتا ہوں کیا میری نماز ہو جاتی ہے ؟اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔

    جواب نمبر: 168927

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 575-494/D=06/1440

    نماز کے دوران امام یا منفرد کا اتنی دیر خاموش رہنا جس سے کسی رکن یا واجب میں تین تسبیح کے بقدر تاخیر ہو جائے موجب سجدہٴ سہو ہے۔ قال الشامی: والحاصل أنہ اختلف فی التفکر الموجب للسہو، فقیل مالزم منہ تأخیر الواجب أو الرکن عن محلہ بأن قطع الاشتغال بالرکن أو الواجب قدر أداء رکن وہو الأصح (شامی: ۲/۵۶۲، ط: زکریا دیوبند) أما إن طال تفکرہ بأن کان مقدار مایمکنہ أن یوٴدي فیہ رکناً من أرکان الصلاة کالرکوع والسجود ․․․․․ وفی الاستحسان علیہ السہو ․․․ وجہ الاستحسان: أن الفکر الطویل في ہذہ الصلاة مما یوٴخر الأرکان عن أوقاتہا فیوجب تمکن النقصان فی الصلاة فلابد من جبرہ بسجدتی السہو (بدائع الصنائع: ۱/۴۰۲، ط: زکریا دیوبند) ۔

    (۲) صورت مسئولہ میں سجدہٴ سہو واجب نہیں ہے۔

    (۳) آپ کی نماز ہو جاتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ البتہ فرائض میں قصداً ایسا کرنا مکروہ ہے۔ لا بأس أن یقرأ سورة ویعیدہا فی الثانیة۔ قال الشامی: أفاد أنہ یکرہ تنزیہاً ․․․ ہذا إذا لم یضطر (شامی: ۲/۲۶۸، ط: زکریا دیوبند) لما روي أنہ علیہ الصلاة والسلام قرأ فی الرکعة الأولی من المغرب ”إذا زلزلت الأرض“ ثم قام وقرأہا فی الثانیة (تبیین الحقائق: ۱/۳۳۶، ط: زکریا دیوبند) فتاوی محمودیہ: ۷/۹۳، ط: دارالمعارف دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند