• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157741

    عنوان: ظہر کی نماز میں امام بھول سے جہری قرأت کرنے لگے تو کیا سجدہٴ سہو واجب ہے؟

    سوال: سوال: امام ظہر کی پہلی رکعت میں جہری قرات کر نا شروع کرتا ہے ، پھر یاد آنے پر رک جاتا ہے ،تو کیا اسے صلاة دہرانی چاہئے ؟یا پھر سجدہ سہو کرنا چاہئے ؟ یا پھر کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ؟

    جواب نمبر: 157741

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:375-355/M=4/1439

    اگر امام ظہر کی نماز میں بھول سے جہری قرأت شروع کردے اور پھر یاد آنے پر جہر سے رک جائے تو ایسی صورت میں تفصیل یہ ہے کہ اگر اتنی مقدار میں جہراً قرأت کرچکا ہے جس سے نماز ہوجاتی ہے یعنی چھوٹی تین آیت یا ایک بڑی آیت کے بقدر، تو ایسی صورت میں سجدہٴ سہو لازم ہے، سجدہٴ سہو کرکے نماز مکمل کرلے پوری نماز دہرانے کی ضرورت نہیں، اور اگر ما یجوز بہ الصلاةکی مقدار قرأت نہیں کی تھی کہ یاد آگیا اور جہر سے رک گیا اور آگے سری قرأت کرکے نماز پوری کرلی تو اس صورت میں کچھ بھی لازم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند