• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 161294

    عنوان: غیر دیندار شخص کے پیچھے نماز یا پھر اکیلی نماز

    سوال: یہاں تھائی لینڈ میں ، نماز کے معاملے میں یہ لوگ زیادہ خیال نہیں کرتے ، یعنی شرعی احکام لباس وضح قطع کی پرواہ نہیں کرتے اور نہ ہی دوسرے غیر ملکی لوگوں کے سمجھانے کی کوئی پرواہ کرتے ہیں، میں یہاں کے اسلامک سینٹر بنگکاک کے قریب رہتا ہوں ، اور ہفتے کے چھٹی کے دن کو یہاں ہی نماز ادا کرتا ہوں ۔ اب یہاں کے کچھ امام صاحبان کے طریقہ نماز اور غفلت کے بارے میں لکھتا ہوں تاکہ مجھے معلوم ہو کہ کیا میں ان کے پیچھے نماز پڑھوں یا بہتر ہے کہ اکیلے ہی پڑھ لوں۔ (الف ) گورنمنٹ کے مقررہ امام صاحب جن کو تنخواہ بھی ملتی ہے وہ خودہ صرف جمعہ اور امیر لوگوں کی شادی کے وقت آتے ہیں اور صرف اس وقت کی نماز کے بعد غائب ہوجاتے ہیں ، یہ الازہر سے پڑھے ہوئے عالم ہیں،بہت بڑی عمر کے ہیں ، مگر بغیر داڑھی ، کپڑے جبہ ٹخنوں سے نیچے ، بازو آدھے ڈھکے ہوئے ، یہ پھر بھی بہت دوسرے لوگوں سے بہتر ہیں۔ (ب) دوسرے موذن صاحب ہیں ، وہ اکثر وقت کی نمازیں پڑھاتے ہیں، مگر ان کی غلطیاں بہت ہی زیادہ ہیں، مثلاً،۱ داڑھی فرینچ کی طرح یعنی صرف تھوڑی پر صرف .۲ جماعت کی نماز میں گردن گھما کر دیکھ لیتے ہیں کبھی کبھی،۳ اور اپنی اکیلی نماز میں تو پورے کمرے میں دیکھتے رہتے ہیں،۴ نماز جماعت میں دو سجدوں کے بیچ صحیح نہیں بیٹھتے یعنی گھٹنوں پر کھڑے ہوئے رہتے ہیں اور دوبارہ سجدے میں چلے جاتے ہیں۔۵ سر پر کبھی ٹوپی ہوتی ہے کبھی نہیں،.۶ بازو اکثر پورے ڈھکے ہوئے نہیں ہوتے ، .۷ کپڑے جبہ ٹخنوں سے نیچے ہمیشہ،. ۹ قرآن کریم کی اکثر وہی سورتیں پڑھتے ہیں، ۰۱ وہ یقیناً حافظ یا عالم نہیں ہیں۔ (ت) کبھی یہ دونوں حضرات نہیں ہوتے ، یا ہوتے ہیں، تو کسی دوسرے شخص کو نماز کے لئے آگے کرلیتے ہیں ، بظاھر وہ نیا شخص عالم نہیں لگتا ، عام سا شخص لگتا ہے اور پھر کم و بیش وہی لباس وضح قطع جو ان لوگوں کے میں نے بیان کیے ویسے ہی ہوتے ہیں اوریہ بھی احساس ہوجاتا ہے کہ یہ شخص مسائل نماز یا دین سے واقف بھی نہیں لگتا۔ سوال ۱. مجھے بہت ہی کرب یعنی تکلیف ہوتی ہے ان لوگوں کے پیچھے نماز میں، دل مطمئن نہیں ہوتا، ۲. کیا یہ جو موذن صاحب (ب) ان کے پیچھے نماز پڑھنا چھوڑ سکتا ہوں اور اکیلے پڑھ لوں؟ ۳. اسی طرح وہ شخص جو (ت) میں ذکر کیا ، کیا اس کے پیچھے بھی نماز پڑھنے کو چھوڑ سکتا ہوں اور اکیلے پڑھ لوں؟ ۴. افسوس کے ساتھ لکھنا پڑھتا ہے کہ یہ جو اسلامک سینٹر بنگکاک ہے ، اس میں اکثر شادیاں ہوتی ہیں، مسجد کا کمرہ اوپر ہوتا ہے اور نیچے شادی ہال ہوتا ہے ، اس میں مسلم اورکافر شریک ہوتے ہیں،اکثر مسلمان عورتیں مسجد کی سیڑھی پر بن سور کر بیٹھتی ہیں اور پھر مسجد کے کمرے کی طرف گھومتی پھرتی رہتی ہیں ، جس سے بد نظری ہوتی ہیں ، پھر جب کافر عورتیں آتی ہیں تو وہ تو بالکل ننگا لباس پہن کر آجاتی ہیں اور کافی تو مسجد میں نمازیوں کے کمرے میں آجاتی ہیں یا کمرے کے باہر حال میں کڑھتی رہتی ہیں جوتے بھی پہنے ، اور یہ جاہل مسلمان دولہا اور دلہن جس کا نکاح ہوا وہ نماز کے بعد ہر گجہ جا جا کر فوٹو ویڈیو ریکارڈ کرواتے ہیں ، حتی کہ آپس میں گلے لگتے ہیں ، ڈانس اور چومنا کرتے ہیں، جی ہاں ڈانس اور چومنا کرتے ہیں مسجد کے صحن میں اور وہ سب وڈیو میں ریکارڈ کرتے ہیں۔ اللہ کریم معافی دے ، میں تو جب بھی یہاں شادی دیکھتا ہوں مسجد میں ، تو اس وقت کی نماز گھر میں ہی پڑھ لیتا ہوں ۔جزاک اللہ خیرا کثیرا

    جواب نمبر: 161294

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1049-82T/H=8/1439

    ائمہ کے جو حالات آپ نے لکھے ہیں نیز مسجد میں دلخراش خرافات کی جو تفصیل لکھی ہے وہ بلاشبہ بہت تکلیف دہ ہے تاہم نماز ان ائمہ کے پیچھے پڑھ لیا کریں البتہ نماز کے وقت اگر تصویر کشی یا ناچ گانا وغیرہ مسجد کے صحن میں ہورہا ہو تو اسی صورت میں کسی دوسری مسجد میں جاکر بجماعت ادا کرلیا کریں اگر اس کا بھی موقعہ نہ ہو اور نماز اپنے کمرہ یا گھر میں تنہا پڑھ لیں تو کچھ حرج نہیں، اگر کچھ متقی پرہیزگار دین دار حضرات سے مل جل کر مسجد میں ہونے والی خرافات کو بند کرانے کی سعی ہوسکتی ہو تو اس پر بھی غور کرتے رہیں بینکاک (تھائی لینڈ) ہی کے رہنے والے متقی پرہیزگار حضرات سے اس کے متعلق رابطہ کرکے اصلاحی قدم اٹھائیں تو بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند