• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 9172

    عنوان:

    امام اگر حرام کاکھانا کھاتا ہو، غیر اللہ کا کھاتا ہو، جھوٹ بولتا ہو، فاتحہ کا کھاتا ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ (۲) نہیں ہے تو کیا الگ پڑھ سکتے ہیں؟ (۳) ایسی نمازوں کے لیے کیا کریں جن میں جماعت شرط ہے؟

    سوال:

    امام اگر حرام کاکھانا کھاتا ہو، غیر اللہ کا کھاتا ہو، جھوٹ بولتا ہو، فاتحہ کا کھاتا ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ (۲) نہیں ہے تو کیا الگ پڑھ سکتے ہیں؟ (۳) ایسی نمازوں کے لیے کیا کریں جن میں جماعت شرط ہے؟

    جواب نمبر: 9172

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 1563=1308/ل

     

    (۱،۲،۳) مذکورہ بالا امام کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کے ساتھ درست ہوجاتی ہے، اس لیے اگر کوئی مسجد قریب میں ایسی نہ ہو جس میں صالح دین دار امام ہو تو آپ اسی امام کی اقتداء میں نماز پڑھ لیا کریں، تنہا نماز نہ پڑھی، کیونکہ فقہاء نے صراحت کی ہے کہ بدعتی اور فاسق کے پیچھے نماز پڑھنے سے بھی جماعت کا ثواب مل جاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند