• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 604771

    عنوان:

    چار ركعات نفل نماز ایك سلام كے ساتھ پڑھنا كیسا ہے؟

    سوال:

    ایک مسئلہ یہ دریافت کرنا ہیکہ چاشت، اوابین، تہجد، تراویح اور اسکے علاوہ نوافل نماز یں جو ہیں کیا انکو چار رکعت ایک سلام سے پڑھ سکتے ہیں، کیونکہ ہم نے ایک کتاب میں پڑھا ہے جسکا نام الفقہ المیسر ہے اسمیں لکھا ہوا ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک دن میں ایک سلام سے چار رکعت پڑھنا افضل ہے اور رات میں ایک سلام سے آٹھ رکعتیں پڑھی جاسکتی ہیں، اسی طرح اسمیں یہ بات بھی لکھی ہے کہ صاحبین رحمھما اللہ کے نزدیک رات میں دو دو رکعتیں اور دن میں چار رکعت ایک سلام سے پڑھنا افضل ہے ، برائے کرم جواب دیکر عند اللہ مشکور ہوں۔

    جواب نمبر: 604771

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 986-105T/B=10/1442

     اس مسئلہ میں ائمہ کے مختلف اقوال ہیں۔ ان میں سب سے اصح و اقوی اور مفتی بہ قول یہ ہے کہ چونکہ نوافل میں ہر دو رکعت ایک شفعہ ہوتا ہے یعنی مستقل دو رکعت کی ایک نماز ہوتی ہے اس لئے اولیٰ اور افضل یہ ہے کہ دن ہو یا رات ہو دو -دو رکعت کرکے پڑھنا بہتر ہے۔ ویسے گنجائش اس کی بھی ہے کہ ایک سلام سے 4 رکعت اور 8 رکعت بھی پڑھ سکتے ہیں مگر خلاف اولیٰ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند