• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 151521

    عنوان: دوكان مالك نماز پڑھنے نہیں دیتا ، کہتا ہے کہ پہلے کام پھر نماز‏ میں كیا كروں؟

    سوال: میں دوبئی میں نوکری کرتا ہوں ۔ ایک مسئلہ پوچھنا ہے ، میرا عربی نماز پڑھنے نہیں دیتا ہے ، کہتا ہے کہ پہلے کام پھر نماز، اور کل تو اس نے یہ بھی بولا کہ آپ کی نماز کی وجہ سے میں اپنا کاروبار برباد نہیں کرسکتا۔ کیا اس کے پاس کام کرنا درست ہے؟ براہ کرم سوال کی وضاحت فرمائیں۔ اور جھوٹ کو حالات قرار دیتا ہے، کہتا ہے کہ کاروبار میں جھوٹ نہ بولو تو تجارت نہیں چلتی، تو آپ بتائیں کہ اس کے پاس رکنا کیسا ہے؟ نوکری کر سکتا ہوں؟ یا اللہ توکل چھوڑ دوں؟

    جواب نمبر: 151521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1084-994/sn=9/1438

     

    (۱) آپ اپنے عربی کو سمجھائیں کہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے آپ پر نماز فرض ہے نیز اس (عربی) پر بھی ضروری ہے کہ وہ اجیر یعنی آپ کو نماز پڑھنے کا وقت دیں، کاروباری مصروفیت کی وجہ سے پنج وقتہ نمازوں میں سے کوئی نماز ترک کرنا جائز نہیں ہے، اگر وہ آپ کے سمجھانے پر سمجھ جاتے ہیں اور آپ کو نماز پڑھنے کا موقع دیتے ہیں تب تو ٹھیک ورنہ اللہ پر اعتماد کرتے ہوئے دوسری جگہ ملازمت تلاش کریں اور یہ ملازمت چھوڑدیں۔

    (۲) جھوٹ بڑا گناہ ہے، قرآن وحدیث میں اس پر سخت وعید آئی ہے، کارو باری میں بھی جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے، اگر یہ عربی آپ کو بھی جھوٹ بولنے پر مجبور کرتا ہے تو پھر آپ کے لیے اس کے پاس رکنا درست نہیں ہے، ایسی صورت میں آپ دوسری ملازمت تلاش کریں اور اس کے یہاں ملازمت چھوڑدیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند