• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 25971

    عنوان: (۱) ہم قطر میں رہتے ہیں، یہاں رمضان میں وتر جماعت سے ہوتی ہے دوسلام کے ساتھ، کیا ہم حنفی بھی وتر جماعت کے ساتھ پڑھیں؟اور جماعت کے ساتھ پڑھیں تو قنوت وتر کے وقت ہاتھ اٹھا کر دعا مانگیں یا نہیں؟
    (۲) ہمارے پاس سونا اور چاندی دونوں ہیں، لیکن دونوں میں سے ایک بھی نصاب تک نہیں پہنچتا تو کیااس پر زکاة واجب ہوگی؟
    (۳) کیا عید کے دن خوشی کے اظہار کے لیے لوگ گلے مل سکتے ہیں اور معانقہ کرسکتے ہیں؟

    سوال: (۱) ہم قطر میں رہتے ہیں، یہاں رمضان میں وتر جماعت سے ہوتی ہے دوسلام کے ساتھ، کیا ہم حنفی بھی وتر جماعت کے ساتھ پڑھیں؟اور جماعت کے ساتھ پڑھیں تو قنوت وتر کے وقت ہاتھ اٹھا کر دعا مانگیں یا نہیں؟
    (۲) ہمارے پاس سونا اور چاندی دونوں ہیں، لیکن دونوں میں سے ایک بھی نصاب تک نہیں پہنچتا تو کیااس پر زکاة واجب ہوگی؟
    (۳) کیا عید کے دن خوشی کے اظہار کے لیے لوگ گلے مل سکتے ہیں اور معانقہ کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 25971

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2252=1453-10/1431

    (۱) بہتر یہ ہے کہ آپ حضرات اپنے مسلک کے موافق وتر الگ پڑھ لیا کریں، اور اگر کسی مجبوری میں ساتھ پڑھیں تو قنوتِ وتر میں ہاتھ نہ اٹھایا کریں اگرچہ ہاتھ اٹھالیے تو وتر تب بھی ہوجائیں گے۔ 
    (۲) اگر دونوں کی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی رقم کو پہنچ جائے یا اس سے زائد ہوجائے تو زکاة واجب ہوگی اور اگر دونوں کی مجموعی قیمت اس سے کم رہے تو زکاة واجب نہ ہوگی اور سونا چاندی کے علاوہ روپئے یا مالِ تجارت کچھ اور بھی ہو تو وہ بھی محسوب ہوگا۔
    (۳) گلے ملنا یا معانقہ کرنا احکام عید میں سے نہیں، حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اور جاں نثار صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے عیدین میں مصافحہ ومعانقہ نہیں فرمایا۔ بلکہ اس کو روافض نے ایجاد کیا ہے، فتاویٰ شامی وغیرہ میں اس کی صراحت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند