• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 21910

    عنوان:

    والد اگر اپنی خدمت کے بجائے اپنے ایک لڑکے سے دوسرے بیٹے کا کام کرنے کو کہے اور دوسرا بیٹا اس بھائی کا کام نہ کرنا چاہے تو یہ ناکرنا والد کی نافرمانی میں شمار ہوگا یا نہیں؟

    سوال:

    والد اگر اپنی خدمت کے بجائے اپنے ایک لڑکے سے دوسرے بیٹے کا کام کرنے کو کہے اور دوسرا بیٹا اس بھائی کا کام نہ کرنا چاہے تو یہ ناکرنا والد کی نافرمانی میں شمار ہوگا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 21910

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 802=872-5/1431

     

    معاصی کے امور کے علاوہ میں حتی المقدور والدین کی اطاعت واجب ہے: وأما إطاعتہما في غیر المعاصي فواجب بقدر ما أمکن (أحکام القرآن للشیخ المفتی محمد شفیع: ۳/۲۶۸) اس لیے اگر والد صاحب ایک لڑکے سے اپنے دوسرے لڑکے کا کام کرنے کو کہیں اور یہ لڑکا بغیر کسی مجبوری کے اپنے بھائی کا کام نہ کرے تو یہ نہ کرنا والد کی نافرمانی میں شمار ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند