عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 18468
قرض
لے کر قربانی کرنا کیسا ہے؟
قرض
لے کر قربانی کرنا کیسا ہے؟
جواب نمبر: 1846801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 26=26/1/1431
کسی شخص پر اگر قربانی واجب ہے اور نقد پیسے کا انتظام نہ ہو تو قرض لے کر قربانی کرلے بعد میں ادا کردے۔ اور اگر واجب نہیں بھی ہے لیکن وہ نفلی قربانی کرنا چاہتا ہے اور نقد روپئے موجود نہیں ہیں تو بعد میں ادا کرنے کا انتظام ہونے کی صورت میں قرض لے کر قربانی کرنے میں حرج نہیں ہے، اگر آسانی سے قرض دینے والا مل جائے اور اپنے پاس بعد میں ادا کرنے کی وسعت ہو۔ ورنہ وسعت نہ ہونے کی صورت میں مقروض ہونا ٹھیک نہیں، پھر قربانی کے لیے قرض نہ لے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بڑے جانور میں قربانی کی طرح سات حصے عقیقے کے لیے جاسکتے ہیں؟
3064 مناظرقرض
لے کر قربانی کرنا کیسا ہے؟
غیر
مسلم کو قربانی کا گوشت دینا
اگر قربانی كے ایام میں آدمی صاحب نصاب نہ رہ جائے تو قربانی كے بارے میں كیا حكم ہے؟
1874 مناظرقربانی
کے تعلق سے میرا ایک سوال ہے۔ (۱)میں
بکری/ بکرا کی قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں لیکن پیسہ بچانے کے لیے کیا میں
گائے میں ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ کیا اللہ تعالی میری قربانی قبول کریں گے؟ (۲)اگر گھر پر قربانی کرنے
کے لیے زیادہ جگہ نہیں ہے تو کیا میں مدرسہ میں کسی گائے میں قربانی کا ایک حصہ لے
سکتا ہوں؟ (۳)کس
عمر سے قربانی ضروری ہے؟ میرے بچے ہیں جن کی عمر بارہ ، گیارہ اور چھ سال ہے علی
الترتیب ہر ایک بچے کے پاس اچھا بینک بیلنس ہے کیا ا ن کے اوپر بھی قربانی واجب
ہے؟ (۴)چونکہ
پانچ لوگوں کی طرف سے بکرے کی قربانی کرنا بہت مہنگا ہوگا کیا ہم گائے میں پانچ
حصہ لے سکتے ہیں؟ (۵)اگر
میں اپنے بچوں کی قربانی نہیں کرتا ہوں تو کیا اس کے لیے مجھ کوعذاب ہوگا؟