عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 164696
جواب نمبر: 164696
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1358-1237/M=12/1439
بڑے جانور میں قربانی کے سات حصے تک کی شرکت درست ہے اگر گھر کا سربراہ مالدار اور صاحب نصاب ہے اور وہ بڑا جانور مکمل اپنے پیسے سے لیتا ہے اور ایک حصہ اپنے نام سے دوسرا اپنی بیوی کے نام سے اور تیسرا اپنے بچے کے نام سے قربانی کرتا ہے یعنی اس بڑے جانور میں اپنے گھر والوں کو بھی شریک کرلیتا ہے اور پیسہ تنہا وہ سربراہ ہی دیتا ہے اور ایسا کرنے کا معمول ہے یا بیوی بچوں سے اجازت لے کر کرتا ہے تو شرعاً اس طرح قربانی میں حرج نہیں، قربانی درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند