• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 64780

    عنوان: کیا ہر کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟

    سوال: کیا ہر کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کھانے کے بعد میٹھاکھاتے تھے اور وہ میٹھے میں کیا کیا کھاتے تھے ؟ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دن میں دودھ کتنی دفعہ اور کس کس وقت پیتے تھے؟

    جواب نمبر: 64780

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 935-935/M=9/1437 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانے کے بعد میٹھا کھانا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے، اِسی طرح کھانا میٹھے سے شروع کرنے کے سلسلے میں بھی کوئی صراحت نہیں ہے البتہ فقہاء نے یہ صراحت کی ہے کہ: ”نمکین سے کھانے کی ابتداء اور انتہاء مسنون ہے“۔ اِسی وجہ سے اطباء بھی اِس سلسلے میں مختلف آراء رکھتے ہیں، بعض میٹھے اور بعض نمکین کے شروع اور آخر میں کھانے کے قائل ہیں اور البتہ حدیث سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھا پسند تھا اور میٹھے میں اُس وقت اکثرو بیشتر کھجور ہی دستیاب ہوتی تھی بلکہ اکثر غریب لوگوں کا کھانا یہی کھجور اور پانی ہوتا تھا، مختلف قسم کے کھانے پھر اُس کے ساتھ میٹھے کی نوبت بہت ہی کم آتی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو کبھی پیٹ بھر کر کھانا کھایا ہی نہیں، حضرت عائشہ  خود فرماتی ہیں کہ تین تین چاند ہوتے تھے، گھر میں چولہا بھی جلایا نہیں جاتا تھا، آپ پیٹ پر پتھر باندھ لیتے تھے، کبھی صرف دودھ ہی تناول فرما لیا کرتے تھے، دن میں دو مرتبہ کھجور کھانے اور دودھ پینے کا موقعہ شاید کبھی آپ کو نہیں ملا، چہ جائیکہ روزانہ دودھ پینے کا اور ایک مرتبہ یا دو مرتبہ پینے کا کو ئی وقت متعین نہیں ہوتا، جب بھی تھوڑا بہت دودھ مل جاتا، آپ پی لیا کرتے تھے، اِسی طرح جو بھی کھانے میں مل جاتا، تناول فرما لیا کرتے تھے، بہت زیادہ تکلف اور کھانے میں اہتمام نہیں فرماتے تھے، اور آپ کا یہ سب فقرو فاقہ اختیاری تھا ورنہ حق تعالی نے تو آپ سے یہ فرمایا تھا کہ: اگر آپ چاہیں، تو پہاڑوں کو سونا بنا دیا جائے“۔ جواب میں آپ نے عرض کیا: میں تو یہ چاہتا ہوں کہ ایک روز کھانا ملے تاکہ شکر اداء کروں، ایک روز بھوکا رہوں تاکہ صبر کرسکوں: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: یحب الحلواء والعسل․ مشکوة ۳۶، عن عائشة قالت: کان یأتي علینا الشہر ما نوقد فیہ نارًا، إنما ہو التمر والماء․ مشکوة ۳۶۵، ومن السنة أن یبدأ بالملح ویختم بالملح․ الہندیة ۵/۳۳۷، زکریا۔ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: عرض علي ربي لیجعل لي بطحاء مکة ذہباً، فقلت: لا یارب، ولکن أشبع یوماً وأجوع یوماً، فإذا جعت یوماً، تضرعت إلیک وذکر تک، وإذا شبعت، حمدتک وشکرتک․ مشکوة ۴۲۲․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند