متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 151796
جواب نمبر: 151796
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1131-924/D=11/1438
اللہ تعالیٰ نے انسان کے اوپر مختلف قسم کی ذمے داریاں ڈالی ہیں، اس کے ذمے اللہ کے حقوق بھی ہیں، بندوں کے حقوق بھی ہیں اور خود اپنی جسم وجان کے حقوق بھی ہیں، ان سب کے درمیان رہ کر زندگی گذارلے جانا ہی کامیابی ہے، فرض نمازیں اور دوسرے فرائض اللہ کی طرف سے آپ کے ذمے ہیں، انھیں تو کسی بھی حال میں نہیں چھوڑا جاسکتا، بچوں کی بہترین تربیت اور ان کی دیکھ ریکھ بھی آپ کی ذمے داری ہے؛ لیکن اتنی نہیں کہ آپ ہی بچوں کو لے کر گھر میں بیٹھے رہیں؛ بلکہ ماں کو بھی بچوں کی پرورش اور تربیت کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے؛ لہٰذا ان کی وجہ سے فرائض میں تو کوتاہی نہیں کی جاسکتی؛ البتہ نوافل اور نفل درجے کی چیزیں اگر ان کی و جہ سے رہ جائیں تو کوئی حرج نہیں، آپ کے جسم اور صحت کا بھی آپ پر حق ہے اس کا خیال رکھیں، اگر صحت نہ رہی تو نہ اللہ کے حقوق ادا ہوسکیں گے اور نہ بندوں کے، اللہ آپ کو تمام حقوق ادا کرنے کی توفیق دے اور صحت وتندرستی عطا فرمائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند