• معاشرت >> دیگر

    سوال نمبر: 63699

    عنوان: بیوہ سالی سے اپنا اور اس کی بیٹی سے اپنے بیٹے کا نکاح کرنا

    سوال: بیوہ سالی سے اپنا اور اس کی بیٹی سے اپنے بیٹے کا نکاح کرنا شرعی اعتبار سے جائز ہے؟ میری بیوی کا انتقال ہوچکاہے، بیوہ سالی کے مرحوم شوہر سے میری کوئی شتہ داری نہیں ہے، حنفی مسلک کے اعتبار سے برائے مہربانی فتوی دیں ۔ بہت مشکور ہوں گا۔ شکریہ

    جواب نمبر: 63699

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 225-225/Sd=5/1437 جی ہاں !بیوی کے انتقال کے بعد آپ کے لیے بیوہ سالی سے نکاح کرنا شرعا جائز ہے بشرطیکہ بیوہ سالی کی عدتِ وفات مکمل ہو چکی ہو۔اسی طرح آپ کے بیٹے کے لیے بیوہ سالی کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے۔ واذا ماتت امرأة الرجل ، فتزوج بأختہا بعد یوم جاز۔۔ ( خلاصة الفتاوی: ۲/۷ ) وقال الحصکفي: أسباب التحریم أنواع: قرابة، مصاہرة، رضاع، جمع، وبقي التطلیق ثلاثاً، وتعلق حق الغیر بنکاح أوعدة۔ ( الدر المختار مع رد المحتار: ۴/۹۹۔۔۔۱۰۰،کتاب النکاح، فصل في المحرمات، ط: زکریا، دیوبند ) وقال ابن نجیم: قالوا: ولا بأس أن یتزوج الرجل امرأةً، ویتزوج ابنہ أمہا أو بنتہا، لأنہ لا مانع، وقد تزوج محمد بن الحنفیة امرأة، وزوج ابنہ بنتہا۔ ( البحر الرائق:۳/۱۷۳، کتاب النکاح، فصل في المحرمات، ط: زکریا )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند