متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 3116
کیا اسلامی تحریکوں اور جماعات کے امراء کو بیعت دی جا سکتی ہے یا نہیں اور وہ بھی ایسی صورت میں جب عمومی خیالات اور افکار عقائد اہل سنت والجماعت کے مطابق ہوں اور بغیر تعصب اور بغیر اس دعوی کے کہ صرف ہم ہی الجماعت ہیں باقی نہیں ہیں صرف اور صرف لاعلاء کلمة اللہ اور نظم جماعت کی خاطر آیا یہ عمل درست ہے یا نہیں؟ جواب مطلوب ہے۔
جواب نمبر: 3116
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1560/ ب= 1382/ ب
یہ تو محض ایک رسمی بیعت ہوتی ہے جس میں بادشاہ کے ہاتھ میں لوگ بیعت لیتے ہیں اور بادشاہ ہرایک سے عہد و پیمان کرتے ہیں کہ وہ تمام ذمہ داریوں کو بخوبی سنبھالے گا، اور عوام بھی یہ عہد کرتے ہیں کہ وہ بغاوت نہیں کریں گے گویا کہ یہ ایک باہمی عہد و پیمان ہے، لیکن اس بیعت کا مقصد قطعاً یہ نہیں ہوتا ہے کہ وہ شرعی امور میں بھی امیر ہوتے ہیں، مذکورہ بیان کردہ نوعیت کے ساتھ امراء کو بیعت دی جاسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند