• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 63521

    عنوان: کسی نئی بلڈنگ میں منتقل ہوتے وقت اخلاص کے ساتھ شیاطین کی آفات سے بچنے کے لیے قرآن شریف کو مکمل پڑھنا اسلام سے ثابت ہے یا نہیں؟

    سوال: کسی دکان کا افتتاح کرتے وقت یا کسی نئی بلڈنگ میں منتقل ہوتے وقت اخلاص کے ساتھ شیاطین کی آفات سے بچنے کے لیے قرآن شریف کو مکمل پڑھنا اسلام سے ثابت ہے یا نہیں؟ اس کا مدلل جواب دینے کی مرحمت فرمائیں ۔ نوازش ہوگی۔ ہمارا ہوسٹل نئی بلڈنگ میں منتقل ہوا ہے۔

    جواب نمبر: 63521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 496-563/N=6/1437 کسی دکان یا مکان کے افتتاح کے موقعہ پر یا کسی نئی عمارت یا بلڈنگ میں منتقل ہوتے وقت ختم قرآن کا عمل کسی قرآنی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں بالخصوص اجتماعی طور جیسا کہ آج کل اس موقعہ پر اجتماعی قرآن خوانی کا اہتمام ہورہا ہے جو بعض شرعی مفاسد وخرابیوں کی وجہ سے قابل ترک واحتراز ہے، اور اگر اس میں کوئی ناجائزکام پایا جائے تو ناجائز ہے،البتہ اگر واقعی طور پر دکان یا مکان وغیرہ میں آسیبی اثرات وغیرہ پائے جاتے ہوں یا اس کا خطرہ ہو توکسی معتبر عامل کی ہدایت کے مطابق قرآن وحدیث سے ثابت یا مستنبط کوئی جائز عمل کرنا درست ہے،اور دکان ومکان کی خیر وبرکت وغیرہ کے لیے آدمی کو اعمال صالحہ کا اہتمام کرنا چاہئے اور گناہ کے کاموں سے بچنا چاہئے ، نیز روزانہ تلاوت قرآن پاک کا بھی اہتمام کیا جائے ،اور گھر میں داخل ہوتے وقت اور گھر سے کہیں جاتے وقت سلام وغیرہ کا اہتمام کیا جائے ؛کیوں کہ گھر پہنچ کر اہل خانہ کو سلام کرنا اپنے لیے اور اہل خانہ کے لیے برکت کا باعث ہوتا ہے جیسا کہ حضرت انس (رض) کی روایت میں آیا ہے (مشکوة شریف ص ۳۹۹، بحوالہ: سنن ترمذی)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند