• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 58559

    عنوان: وقت بہت تیزی سے كیوں گزر رہا ہے

    سوال: امید ہے کہ بخیر ہوں گے۔ میں پندرہ سال سے دبئی میں کام کررہا ہوں اور الحمد للہ، میری ملازمت اچھی چل رہی ہے۔ میں ایک سال سے دیکھ رہا ہوں کہ وقت بہت تیزی سے گذررہا ہے ، مثال کے طورپر آج جمعہ ہے پھر اگلا جمعہ بہت تیزی سے آجاتاہے، ایسا لگتاہے کہ وقت میں کوئی برکت نہیں ہے اور یہی چیز میری تنخواہ میں بھی ہے۔ الحمد للہ ، میری تنخواہ بہت اچھی ہے، لیکن مجھے محسوس ہوتاہے کہ کوئی برکت نہیں ہے، میں ہر سال ڈھائی فیصد زکاة ادا کرتاہوں اور ہر روز صدقہ دیتاہوں، میں جانتاہوں کہ وقت اور روزی کے بارے میں حدیث بھی ہے، لیکن میں اس سے متاثر نہیں ہونا چاہتاہوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ ہمارے وقت اور روزی میں برکت کیسے ہو، مشور ہ دیں۔

    جواب نمبر: 58559

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 517-522/N=7/1436-U احادیث کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اب قیامت کا وقت بہت دور نہیں رہا ہے، قیامت کی چھوٹی چھوٹی تقریباً سب علامات پائی جارہی ہیں، اور ان ہی علامات میں ایک وقت کا تیزی کے ساتھ گذرنا بھی ہے، چنانچہ ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک وقت کے اجزا باہم ا یک دوسرے کے بہت قریب نہ ہوجائیں، چناں چہ سال مہینہ کی طرح، مہینہ ہفتہ کی طرح، ہفتہ دن کی طرح، دن ایک ساعت کی طرح اور ایک ساعت (ماچس کی تیلی وغیرہ سے) آگ جلنے کی طرح ہوجائے گا (مشکاة شریف: ص۴۷۰) یعنی: وقت کی برکت ختم ہوجائے گی اور یہ گناہوں کی کثرت اور ان کی نحوست کی وجہ سے ہوگا، اسی طرح روزی میں بے برکتی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور بغاوت کی وجہ سے ہوتی ہے، نیز جب آدمی روزی کمانے میں احتیاط نہیں برتتا اور ملازمت کی مفوضہ ذمہ داری کی انجام دہی میں خیانت کرتا ہے تو اس کی روزی بے برکت ہوجاتی ہے، ظاہر میں آمدنی زیادہ ہونے کے باوجود ناکافی ہوتی ہے؛ لہٰذا جو شخص وقت اور روزی میں برکت چاہتا ہے وہ شریعت پر سوفیصد چلنے کی کوشش و محنت کرے، استغفار کی کثرت کرے اور لا یعنی اور فضول کاموں اور باتوں سے اور بے جا اسراف اور فضول خرچی سے پرہیز کرے، ان شاء اللہ اس کی روزی اور وقت میں برکت ہوگی اور زندگی پرلطف و مزیدار ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند