• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 607909

    عنوان:

    والدہ سیدہ ہو تو کیا بچے کو سید کہہ سکتے ہیں؟

    سوال:

    اگر کسی بچے کی والدہ سید ہو لیکن باپ غیر سید۔ تو کیا بچے کو سید کہا جائے گا؟ بچے کی نسبت کس کی طرف ہوگی؟

    جواب نمبر: 607909

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:220-134/D-Mulhaqa=5/1443

     جی نہیں! صورت مسئولہ میں بچے کو سید نہیں کہا جائے گا، بچے کی نسبت والد کی طرف ہوگی ۔

    قال ابن عابدین: والحاصل: أنہ کما لا یعتبر التفاوت فی قریش حتی أن أفضلہم بنی ہاشم أکفاء لغیرہم منہم، فکذلک فی بقیة العرب بلا استثناء ویوٴخذ من ہذا أن من کانت أمہا علویة مثلا وأبوہا عجمی یکون العجمی کفوٴا لہا، وإن کان لہا شرف ما لأن النسب للآباء ولہذا جاز دفع الزکاة إلیہا فلا یعتبر التفاوت بینہما من جہة شرف الأم ولم أر من صرح بہذا۔(رد المحتار:۸۷/۳، دار الفکر، بیروت، امداد الفتاوی: ۴۵۵/۵، جدید، بعنوان: اگر مرد سید نہیں اور بیوی سیدہ ہے تو اولاد سید نہیں ہوگی )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند