متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 607841
یہ کہنا کہ دار الافتاء کو کسی کو کافر یا گمراہ کہنے کا حق نہیں ہے ؟
حضرت مولانا وحید الدین خاں صاحب رحمة اللہ علیہ ، مسئلہ تکفیر، کے بارے میں فرماتے ہیں کہ کسی کو کافر، گمراہ قرار دینے کا حق صرف اللہ اور پیغمبر کا کام ہے ،کسی بھی عالم دین یا دارالافتا کو یہ حق حاصل نہیں ہے ۔ آپ کیا کہتے ہیں یہ بات درست ہے ؟
جواب نمبر: 607841
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:191-72T/D-Mulhaqa=5/1443
اس موضوع پر علامہ انور شاہ کشمیری رحمة اللہ علیہ کی مشہور تصنیف اکفار الملحدین ہے ، جس کا خلاصہ آسان انداز میں حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ نے رسالے کی شکل میں مرتب فرمایا ہے ، یہ رسالہ جواہر الفقہ جلد اول میں موجود ہے ، اس کو کسی عالم دین سے سمجھ لیں ، اور وحید الدین خان صاحب کی جو بات آپ نے نقل کی ہے ، اس بارے میں ہم تعیین کے ساتھ اسی وقت کچھ لکھ سکتے ہیں، جب آپ ان کی بات کا مکمل اقتباس حوالے کے ساتھ منسلک کریں ، باقی اتنی بات جان لینا چاہیے کہ مفتیان کرام کسی کو کافر یا گمراہ بناتے نہیں ہیں؛ بلکہ جب کسی انسان کے عقائد و نظریات کفریہ یا گمراہ کن ہوجاتے ہیں اوردار الافتاء سے ایسے نظریات کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے تو مفتیان کرام سائل کے سوال پر امت کے دین و ایمان کے تحفظ کے پیش نظر کفریہ اور گمراہ کن عقائد و نظریات کو دلائل شرعیہ کی روشنی میں واضح فرمادیتے ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند