• معاملات >> دیگر

    سوال نمبر: 62967

    عنوان: کیا شیعہ کے مکان میں کرایہ پہ رہ سکتے ہیں؟

    سوال: کیا شیعہ کے مکان میں کرایہ پہ رہ سکتے ہیں؟ میرا ایک دوست ہے وہ کافی مہینوں سے ایک شیعہ کے مکان میں رہتاہے۔میرا دوست فرسٹ فلور میں رہتاہے اور مالک مکان جو شیعہ ہے وہ گراؤنڈ فلور میں رہتاہے، تو کیا وہ شیعہ کے ساتھ رہ سکتاہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 62967

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 232-220/N=4/1437 ہند وپاک وغیرہ میں جو شیعہ پائے جاتے ہیں وہ اثنا عشری ہیں، اور اثنا عشری شیعہ اپنے کفریہ عقائد کی وجہ سے تمام علما ئے امت کے نزدیک کافر ومرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں، ان کے ساتھ کسی طرح کے تعلقات رکھنا یا کسی طرح کا لین دین، تجارت، شرکت، مضاربت اور کرایہ داری وغیرہ کا معاملہ کرنا جائز نہیں ہے؛ اس لیے آپ اپنے دوست کو سمجھادیں کہ وہ جلد از جلد شیعہ کا مکان چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہوجائے (دیکھئے: فتاوی رشیدیہ، ص۵۶، مطبوعہ: گلستاں کتاب گھر، دیوبند، باقیات فتاوی رشیدیہ، ص۲۹۷، ۵۹۵، ۵۹۶، ناشر: مفتی الہی بخش اکیڈمی، کاندھلہ، مظفر نگر، احسن الفتاوی ۷: ۳۴۰، مطبوعہ: دار الاشاعت کراچی، فتاوی دار العلوم دیوبند ۱۶: ۹۴، ۳۹۳، سوال: ۱۲۶، ۷۷۱، مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم دیوبند، آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ۲: ۱۱۵، ۷: ۸۴، مطبوعہ: کتب خانہ نعیمیہ دیوبند، اور فتاوی حقانیہ ۵: ۳۳۳، ۳۳۴ وغیرہ)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند