متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 46461
جواب نمبر: 46461
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1180-1144/N=10/1434 (۱) ایسی صورت میں وضو کرکے مابقیہ نماز مکمل کرنا بھی جائز ہے اور از سر نو نماز پڑھنا بھی، اور افضل از سر نو نماز پڑھنا ہے اور بہشتی زیور مدلل (۱۱:۶۹) میں ہے: چونکہ یہ مسائل باریک ہیں اور آج کل علم کی کمی ہے، ضرور غلطی کا احتمال ہے اس لیے بہتر یہ ہے کہ بنا نہ کریں، بلکہ وہ نماز سلام کے ساتھ قطع کرکے پھر از سر نو نماز پڑھیں۔ (۲) امام صاحب اگر ابھی نماز سے فارغ نہ ہوئے ہوں خواہ آخری رکعت کے تشہد میں ہوں پہلے نماز کا وہ حصہ ادا کیا جائے جو چھوٹ گیا، پھر امام کو پالیا جائے، اور نماز کا چھوٹا ہوا حصہ لاحق کی طرح ادا کیا جائے گا یعنی اس میں قراء ت نہیں کی جائے گی بلکہ قیام میں تھوڑی دیر خاموش کھڑے رہ کر رکوع میں چلا جائے، اور اگر چھوٹا ہوا حصہ ادا کرنے تک امام نماز سے فارغ ہوجائیں تو مابقیہ نماز کو بھی لاحق کی طرح ادا کیا جائے گا۔ (۳) اوپر ذکر کردہ احکام فرض، واجب اور سنت تمام نمازوں میں یکساں ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند