• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 155691

    عنوان: كیا ناف ستر میں داخل نہیں ؟

    سوال: مفتی صاحب! پچھلی بار میرے ستر کے متعلق سوال کے جواب میں فرمایا تھا کہ احناف کے نزدیک ناف کا حصہ ستر میں داخل نہیں ہے؛ جب کہ گھٹنا ستر میں داخل ہے؛ اس لیے مرد کا ستر ناف کے نیچے سے گھٹنے کے نیچے تک ہوتا ہے۔ (۱) سوال یہ ہے کہ ناف کے کتنی نیچے سے مرد کا ستر ہے یا شروع ہوتا ہے؟ (۲) مرد کو پائے جامہ ، لنگی، پینٹ کہاں باندھنا ہے یعنی ناف کے نیچے یا ناف کے اوپر؟ اگر نیچے تو کتنی نیچے اگر اوپر ہے تو کتنی اوپر؟ جزاک اللہ خیراً

    جواب نمبر: 155691

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:77-70/N=2/1439

    (۱): ناف کے فوراً بعد مرد کا ستر شروع ہوجاتا ہے؛ البتہ ناف ستر میں داخل نہیں ہے۔

    وھي- أي: العورة- للرجل ما تحت سرتہ إلی ما تحت رکبتہ (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، ۲:۷۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)،الثامن: ما بین السرة إلی العانة مع ما یحاذي من الجنبین والظھر والبطن (رد المحتار، کتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، ۲: ۸۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    (۲):اگر لنگی یا پائجامہ وغیرہ کے اوپر کرتا یا چادر ہے تو حسب سہولت ناف کے اوپر یا ناف سے کچھ نیچے کہیں بھی لنگی یا پائجامہ باندھ سکتے ہیں؛ کیوں کہ کرتایا چادر کی وجہ سے ستر نظرنہیں آئے گا۔ اور اگر اوپر حصہ میں کرتا یا چادر نہیں ہے یا کوئی چھوٹا لباس ہے تو ایسی صورت میں اس طرح لنگی یا پائجامہ باندھنا ضروری ہے کہ ناف سے نیچے کا کچھ بھی حصہ نظر نہ آئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند