• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 53186

    عنوان: ایک جگہ آدمی دینی خدمت انجام دے رہا ہو اس کو چھوڑکر ایسی جگہ ملازمت کرنا جوشرعی طور پر ناجائز ہو واقعی نعمت کی ناقدری ہے

    سوال: فی الحال میں ایک جگہ نوکری کرہا ہوں، اس ادارے میں اگر چہ دینی خدمت انجام دینے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم یہاں آنے کے بعد علماء کی صلاحیت میں غیر معمولی کمی آجاتی ہے، کیوں کہ اس ادارہ کا مقصد محض مکاتب کو منظم کرنا ہے، اور اس کے لیے مختلف ناحیہ سے کوششیں کی جارہی ہیں۔ در اصل میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ اس ادارہ میں آنے کے بعد علماء کی صلاحیت روز بروز گھٹتی چلی جاتی ہے تو ایسے ادارہ کو چھوڑ کر کسی مدرسہ میں یا بوقت مجبوری کسی کمپنی وغیرہ میں کام کرنا،کیا ایسا ہوگاکہ اللہ نے دین کی خدمت کا موقع دیا،پھر بھی اس راستے کو چھوڑ کر ایسے راستے کو اختیار کیا جارہا ہے جو شرعی طور پر ناجائز ہے؟

    جواب نمبر: 53186

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 941-626/L=7/1435-U ایک جگہ آدمی دینی خدمت انجام دے رہا ہو اس کو چھوڑکر ایسی جگہ ملازمت کرنا جوشرعی طور پر ناجائز ہو واقعی نعمت کی ناقدری ہے؛ لیکن آپ نے مدرسہ میں ملازمت کو بھی خلافِ شرع کام بتلایا ہے، اس کی وجہ سمجھ میں نہیں آسکی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند