• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 15044

    عنوان:

    ایک آدمی جو زناکا عادی ہے اور جانتا ہے کہ ایڈز ہونے کا خطرہ ہے اور اسے ہو بھی جائے جس کی وجہ سے اس کی موت ہو جائے تو یہ خودکشی میں داخل ہے یا نہیں؟کیا وہ جنت پہلے ہی مرحلہ میں جاسکتا ہے یا سزا کاٹنی پڑے گی؟

    سوال:

    ایک آدمی جو زناکا عادی ہے اور جانتا ہے کہ ایڈز ہونے کا خطرہ ہے اور اسے ہو بھی جائے جس کی وجہ سے اس کی موت ہو جائے تو یہ خودکشی میں داخل ہے یا نہیں؟کیا وہ جنت پہلے ہی مرحلہ میں جاسکتا ہے یا سزا کاٹنی پڑے گی؟

    جواب نمبر: 15044

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1362=1401/1430/ل

     

    خودکشی ایسے افعال کے ذریعے اپنی جان کو ہلاک کرنے کو کہتے ہیں جس میں سبب قریب کے طور پر موت جلد ہوجائے ایسا سبب کو اختیار کرنے سے جس سے موت مدت مدیدہ کے بعد ہو اور وہ بھی احتمالی درجہ میں ہو، اگر موت واقع ہوجائے تو وہ خودکشی کرنے والوں میں داخل نہیں ہوگا، ہاں زنا کی عادت ڈال لینا کبیرہ گناہ ہے، حدیث شریف میں اس کی سخت سزا مذکور ہے اور اس کو بھی مثل خودکشی کرنے والے کے قیامت تک تنور میں رکھا جانا وارد ہے، ہاں اگر توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ بڑے غفور رحیم ہیں، معاف فرمادیں گے، رہا جنت میں پہلے مرحلہ میں جانے کا مسئلہ تو ایسا شخص دخول اولین کا مستحق نہیں، البتہ اگر اللہ تعالیٰ خود ہی معاف کرکے جنت میں پہلے مرحلہ میں داخل کردیں تو کرسکتے ہیں لقولہ تعالی: اِنَّ اللّٰہَ لاَ یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذلِکَ لِمَنْ یَّشَآءُ (الآیة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند