• معاشرت >> دیگر

    سوال نمبر: 63127

    عنوان: میں نے ایک مرتبہ اپنی بیوی سے یہ کہ دیا کہ اگر تم اپنے مامو اور نانی کے گھر جاوگی تو اس دن ہمارا نکاح ختم ہوجاے گا

    سوال: میں نے ایک مرتبہ اپنی بیوی سے یہ کہ دیا کہ اگر تم اپنے مامو اور نانی کے گھر جاوگی تو اس دن ہمارا نکاح ختم ہوجاے گا۔میرا یہ کہنا غصہ کی وجہ سے تھا کیوں کے میری بیوی میری بہن کے گھر کو آنے کے لئے تیار نہیں تھی اس لیے میں نے کہا کہ اگر تم میری بہن کے گھر نہیں آتی تو تم کو اپنے مامو اور نانی کے گھر کو جانے کی بھی اجازت نہیں۔ اگر جاوگی تو اس دن سے نکاح ختم ہوگا کیا اس بات کا کفارہ ادا کرنا ہوگا ؟کیا اگر میری بیوی اپنے مامو اور نانی کے گھر پر جانے سے نکاح ٹوٹ جائے گا ؟مجھے بعد میں احساس ہوا کہ مجھے یہ شرط عائد نہیں کرنی چاہیے تھی۔برائے مہربانی جواب مرحمت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔

    جواب نمبر: 63127

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 254-311/Sn=4/1437 استفتاء سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ نے یہ جملہ ”ہمارا نکاح ختم ہوجائے گا“ طلاق کی نیت سے ہی کہا؛ اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کی بیوی اپنے ماموں اور نانی کے یہاں جائے گی تو ایک طلاق بائنہ پڑجائے گی، ایک طلاق بائنہ کے بعد بیوی حرمتِ غلیظہ کے ساتھ شوہر پر حرام نہیں ہوتی؛ بلکہ از سرے نو نئے مہر کے ساتھ نکاح کرکے ایک ساتھ ازدواجی زندگی گزارنے کی گنجائش ہوتی ہے؛ البتہ شوہر آئندہ صرف دو طلاق کا مالک ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند