عنوان: میر ی عمر تقریبا ً 23/سال ہے اور اب تک میں احتیاط کرتاہوں کہ کسی کی کوئی چیز یا کوئی پیسہ اپنے پاس نہ رکھوں، لیکن پھر بھی مجھے یادہے کہ کسی کے پانچ ، کسی کے پچاس ، اسی طرح کسی کی کوئی کتاب ، یا کسی کی کوئی دوسری چیز میرے پاس ہے اور مجھے نہ اس شخص کا دھیان ہے اور نہ ہی میرے پاس اس کا کوئی اتاپتا ہے۔ میں چاہتاہوں کہ اس کی ادائیگی کروں
سوال: میر ی عمر تقریبا ً 23/سال ہے اور اب تک میں احتیاط کرتاہوں کہ کسی کی کوئی چیز یا کوئی پیسہ اپنے پاس نہ رکھوں، لیکن پھر بھی مجھے یادہے کہ کسی کے پانچ ، کسی کے پچاس ، اسی طرح کسی کی کوئی کتاب ، یا کسی کی کوئی دوسری چیز میرے پاس ہے اور مجھے نہ اس شخص کا دھیان ہے اور نہ ہی میرے پاس اس کا کوئی اتاپتا ہے۔ میں چاہتاہوں کہ اس کی ادائیگی کروں،لیکن کیسے؟نہ پتاہے کہ کس کا ہے اور کتناکتناہے ؟اب میں کیسے اندازہ کروں اور کیسے ادائیگی کروں؟ برا ہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 3094030-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):391=343-3/1432
وہ پیسہ یا کتاب کسی غریب کو مالک کی طرف سے صدقہ کردیں، پیسے اتنے زیادہ سے زیادہ تصور کرلیں کہ اس سے زیادہ نہیں ہوسکتے، اتنے پیسے غریبوں، محتاجوں کو اصل مالک کی طرف سے صدقہ کردیں، ان شاء اللہ آپ اللہ کے یہاں قابل مواخذہ نہ ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند