• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 43981

    عنوان: كسی سے پیسے وصول كرنے پر فیصد وصول كرنا

    سوال: ایک آدمی نے مجھ سے کہاکہ میں آپ کوحج پہ بھیجتاہوں تومیں نے ایک لاکھ روپئے دیئے ، بعدمیں وہ فرارہوگیااورپیسے لے گیااب ایک دوسراشخص یہ کہتاہے کہ میں آپ کے پیسے اس سے لیتاہوں آپ سے دس فیصد لیتاہوں۔ہم نے اس سے کہاکہ آپ اس سے ایک لاکھ کے بجائے ایک لاکھ دس لے ۔تاکہ ہماریوہ دس فیصد بجائے ہم پرہونے کے اُس کے ذمے ہوجائے جس نے فراڈکیاہے تو کیااس طرح جائزہے یانہیں؟اگردس فیصد ہم اداکریں تواس کاکیاحکم ہے۔بینواتوجرواعنداللہ۔

    جواب نمبر: 43981

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 263-504/N=5/1434 (۱) آپ کے ساتھ جس نے فراڈ کیا ہے آپ اس سے صرف ایک لاکھ روپے وصول کرسکتے ہیں، اس سے زیادہ کچھ بھی اس سے اپنے لیے یا بطور اجرت اپنے وکیل کے لیے وصول کرنا ہرگز جائز ودرست نہیں۔ (۲) جی ہاں! اگر آپ اس کے لیے اجرت ومحنتانہ کے طور پر کچھ رقم متعین کردیں اور وصول ہونے والی رقم: ایک لاکھ سے اس کی ادائیگی لازم یا طے نہ ہو بلکہ آپ اپنی صوابدید سے اپنی جس رقم سے چاہیں اسکی اجرت ادا کریں تو یہ صورت شرعاً جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند