• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 49322

    عنوان: كسی قادیانی كے ساتھ پارٹنرشپ

    سوال: میرے والد صاحب شروع سے ہی ایک قادیانی کے پیٹرول پمپ پر ملازم تھے ،بعدازاں والد صاحب نے اس قادیانی سے اسی پیٹرول پمپ میں پارٹنرشپ (حصہ داری)کرلی یہ ہمارے گھر کا ذریعہ معاش ہے ،مجھے واضح فرمادیں کہ یہ کماء(آمدنی)حلال ہوگی؟، اگر نہیں تو اب ہمیں کیاکرنا چاہیے ؟ اور جو ہم نے آمدن استعمال کی ہے وہ حلال ہے ؟ مہربانی فرما کر تفصیل سے جواب دے دیں۔

    جواب نمبر: 49322

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1538-1530/N=1/1435-U آپ کے والد صاحب کسی قادیانی کے پٹرول پمپ پر پہلے اس کے ملازم تھے اور اب انھوں نے اس سے پارٹنر ِشپ کرلی ہے تو اس ملازمت اور شراکت داری سے جو کچھ آمدنی ہوئی ہے یا ہورہی ہے وہ اگرچہ حرام وناجائز نہیں لیکن کسی مسلمان کا کسی قادیانی کے ساتھ پارٹنر شپ کرنا یا اس کے یہاں ملازمت کرنا وغیرہ شرعاً جائز ودرست نہیں، کیوں کہ قادیانی باتفاق علمائے امت کافر ومرتد اور دائرہٴ اسلام سے خارج ہیں، ان سے کسی قسم کے روابط رکھنا ہرگز جائز ودرست نہیں۔ نیز قادیانی لوگ اپنی آمدنی کا دسواں حصہ اپنی جماعت کے مرکزی فنڈ میں جمع کرتے ہیں جو مسلمانوں کے درمیان قادیانیت کی تبلیغ اور ان کے خلاف ارتدادی مہم پر خرچ ہوتا ہے جس کی بنا پر ان سے شراکت داری کرنے والا، قادیانیت کی تبلیغ میں ایک درجہ تعاون کرنے والا بنتا ہے (آپ کے مسائل اور ان کا حل قدیم: ۱/۲۲۹) لہٰذا آپ کے والد صاحب پر ضروری ہے کہ اس سے پارٹنرشپ ختم کردیں اور اپنا مستقل کاروبار کریں، یا کسی اور -جو کافر ومرتد نہ ہو- کے ساتھ پارٹنرشپ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند