عنوان: بغیر آئی ڈی کے سم کارڈ کی خریداری
سوال: بعدہ خدمت میں عرض یہ ہے کہ میں نے چند سال قبل ایک دوکاندار سے ایک سم کارڈ خریدا تھا، دوکاندار میری جان پہچان کا آدمی ہے ، اس نے مجھے بغیر کوئی آئی ڈی کارڈ لیے سم دے دیا، اور سم کے بارے میں میں نے یہ سنا ہے کہ وہ بغیر آئی ڈی کارڈ کے چالو نہیں ہوتا ہے خواہ کسی کی بھی لگی ہو ، اور وہ آئی ڈی کارڈ اس کی بغیر اجازت کے ہی لگا دیا جاتا ہے ۔ لیکن اب وہ سم کارڈ میں اپنی آئی ڈی کارڈ سے مربوط کراچکا ہوں۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس سم کارڈ کا میرے لیے استعمال کرنا کیسا ہے جبکہ میں اس سم کارڈ کو اپنے آدھار کارڈ سے مربوط کراچکا چکا ہوں۔ (محمد حذیفہ (علیگڑھ مسلم یونیورسٹی
جواب نمبر: 15616901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:236-181/L=3/1439
بغیر آئی ڈی کے سم کارڈ کی خریداری کا مسئلہ یہ شرعی مسئلہ نہیں ہے، ایسا نہیں کہ کوئی شخص بغیر آئی ڈی کے سم خرید لے تو وہ شرعاً گنہ گار ہوگا، یہ محض قانونی مسئلہ ہے اور جب آپ نے اس سم کو آدھار سے لنک کرادیا تو اب یہ قانوناً بھی جرم نہیں رہا ؛اس لیے اس سم کے استعمال کرنے میں مضایقہ نہیں، باقی اس تعلق سے کوئی اور اشکال ہو تو لکھ کر دریافت کرلیاجائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند