معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 611371
سوال : دو بھائیوں کے درمیان مکان کا بٹوارہ ہوا زید کو ۲ کروڑ کی مالیت کا مکان ملا اور بکر کو ۱ کروڑ کی مالیت کا مکان ملا ،اب زید کو ۵۰ لاکھ روپیہ بطور معاوضہ بکر کو دینا ہے اور زید کے پاس اس وقت کل مال ۵۰ لاکھ سے کم ہے تو کیا زید معاوضہ کی رقم زکوٰۃ کی رقم سے ادا کر سکتا ہے؟
جواب نمبر: 61137116-Apr-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1007-848/B=09/1443
زكاۃ دینا اسلام میں عبادت ہے، یہ صرف اللہ كے لیے ہونا ضروری ہے۔ كسی چیز كے معاوضہ میں زكاۃ دینا جائز نہیں۔ زكاۃ ادا نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
احرام کی حالت میں وضو کرنے کے بعداپنا چہرہ پوچھنے کے لیے ہم تولیہ کا استعمال کر
سکتے ہیں؟ (۲)اگر
کوئی شخص (احرام کی حالت میں) وضو کے بعد چہرہ پوچھنے کے لیے یا غسل کے بعد چہرہ
اور سر پوچھنے کے لیے تولیہ کا استعمال کرتا ہے تو کیا اس پر کوئی تاوان ہوگا؟ (۳)اوپر مذکور سوالات کا
اگر کوئی تاوان ہے تو وہ کیا ہے؟
جب ایک شخص مالی مشکلات کی وجہ سے اپنی جائیداد کسی شخص کودیتا ہے، مثال کے طور پر زمین اور اس شخص سے کچھ پیسہ لیتا ہے، اور وہ شخص جو کہ زمین کواپنے پیسہ کی سیکوریٹی (حفاظت) کے طور پر لیتا ہے ، اس زمین سے تمام فائدہ حاصل کرتا ہے اور اصل مالک کو کچھ نہیں ملتا ہے۔ آسان لفظوں میں رہن، تو ان دونوں میں سے کون گناہ گار ہے؟
1723 مناظروالدہ، تین بھائیوں اور دو بہنوں کے بیچ تقسیم وراثت
2597 مناظرمیں
اپنے ایک رشتہ دار کی شادی میں شرکت کرنے کے لیے دوسرے شہر گیا۔ وہاں میں نے اپنی
زوجہ کا سونا گھر کے مالک کو امانت دیا کہ وہ اپنی الماری کے لاکر میں اسے رکھے۔
کچھ دن بعد گھر کے مالک نے ایک ملازمہ رکھا، تو میری امی نے گھر کے مالک سے کہا کہ
اس ملازمہ کا آئی ڈی کارڈ لو اور کسی کو ساتھ بھیج کر اس کا گھر بھی دیکھ لو کیوں
کہ آج کل کسی کا اعتبار نہیں۔ لیکن گھر کے مالک نے سنی ان سنی کردی۔ تو دس دن کے
اندر اس ملازمہ نے تمام زیور چوری کرلیے۔ اب میں اپنے زیور کا مطالبہ کرتی ہوں تو
گھر کا مالک دینے سے انکار کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ان کی ایک او رملازمہ
ان کے گھر چوری کرچکی ہے، اس کے باوجود مالک نے اتنی بڑی لاپرواہی کی۔ آپ بتائیں
کہ میرا مطالبہ درست ہے یا نہیں؟
میں
اور میرایک ا دوست سعودی عربیہ کے ایک کالج میں کام کرتے ہیں۔ ہم کو ہر سال دو مہینہ
کی چھٹی ملتی ہے۔ اس سال میں چھٹی میں پاکستان میں نہیں گیا، لیکن میرا دوست گیا
او راس نے اپنی کار کو اس کی بیٹری کو برقرار رکھنے کے لیے کار کو ہر ہفتہ اسٹارٹ
کرنے کے لیے تاکہ اس کی بیٹری ڈسٹارچ نہ ہوجائے میرے پاس چھوڑگیا۔مزید یہ کہ وہ
کار ایک دوسرے دوست کی پارکنگ میں کھڑی تھی اس لیے وہ میرے پاس کار کی چابی چھوڑ گیا۔
میں تقریباً ہر ہفتہ کار کو اسٹارٹ کرنے کا کام کرتا تھا اس کی بیٹری کو باقی
رکھنے کے لیے۔ میرے دوست کی آمدسے چند دن پہلے مجھ سے چابی گم ہوگئی۔میں نے سوچا
کہ میرے دوست کے پاس دوسری چابی ہوگی اس لیے ہم نقلی چابی بنوالیں گے اس کے آنے کے
بعد، لیکن بدقسمتی سے اس کی دوسری چابی نہیں تھی۔ آخر کار ہم کار کو چابی بنانے
والے کی دکان پر لے گئے جس نے مجھ سے سو ریال لیا اور اس کے بعد چابی بنانے والے
نے چار سو ریال چابی بنانے کا لیا۔...