معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 148619
جواب نمبر: 14861901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 435-436/B=5/1438
بیٹے کے ساتھ شادی ہونے کی وجہ سے بہو سسر کے لیے مجازی بیٹی اور سُسر مجازاً مثل باپ کے ہوجاتا ہے، یعنی فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو سسر کے ساتھ پردہ نہ ہوگا، لیکن سسر کے لیے اپنی بہو کے گال پر بوسہ دینا، پیشانی چومنا، گلے لگانا، کندھے پر ہاتھ رکھنا، مل کر بیٹھنا ، ان امور سے احتیاط لازم ہے، اگر شہوت کے ساتھ یہ سب کام ہوا تو وہ بہو اپنے شوہر کے لیے ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مسئلہ۱: زید نےقرآن کریم حفظ کیا ہوا ہے ،اس نے رمضان میں ایک جگہ قرآن سنا ،ختم قرآن کے موقع پر زید کو پانچ سو روپیہ دیا گیا اس کے بارے میں چند سوالات عرض ہیں: ا: کیا یہ پیسے زید کے لئے حلال ہیں؟ ۲: اگر حرام ہیں تو زید نے وہ پیسے لینے کےکچھ عرصہ بعد کسی شخص کے ادھار مانگنے پر اسے قرض میں یہ پانچ سو روپیہ بھی ملا کر دے دیا ،کیا زید کو یہ پانچ سو روپیہ قرض دینے کا گناہ ہوگا؟ ۳: زید نے چونکہ مذکورہ شخص کو چودہ سو روپیہ قرض دیا تھا اس لئے اس شخص کے واپس کیے ہوئے پیسوں میں سے ہی زید کو پانچ سو روپیہ الگ کرنا ہوگا یا اپنے پاس موجود مال میں سے (حرام سے بچنے کی نیت سے)پانچ سو روپیہ الگ کر سکتاہے چاہے ابھی قرض واپس نہ کیا گیا ہو؟ ۴: اس رقم کا کیا کیا جائے؟کیا اسے بلا نیت ثواب صدقہ کیا جائے یا اس کا کوئی اور حکم ہے؟اگر بلا نیت ثواب صدقہ کیا جا سکتا ہے تو کیا یہ صدقہ مسجد یا مدرسہ کو دیا جا سکتا ہے...؟؟؟
3425 مناظر