معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 172957
جواب نمبر: 17295701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے والد صاحب نے وفات سے قبل مکان وغیرہ میری والدہ کے نام کردیا والدہ نے بعد میں اس کا قبضہ مجھے دے کر میرے نام سے رجسٹری کرادی اور مجھے کہا کہ اپنی بہنوں کا خیال رکھنا۔ میں نے چھوٹی بہن کی شادی کی اور اپنی خوشی سے ان کو بھی حصہ دے دیا۔ میری بڑی بہن کی وفات کے بعد اس کی بیٹی مجھ سے حصہ مانگ رہی ہے۔ اس سلسلے میں شریعت کا کیا حکم ہے، برائے مہربانی فتوی ارسال فرمائیں۔
2606 مناظركیا سوال میں مذكور جملہ كفریہ ہے؟
4959 مناظربھانجے کی شادی کے لیے قرض لینا؟
3250 مناظروالدہ کی خدمت گیری اوران پر خرچ کرنے کا حکم
7847 مناظرمزاحا کسی کے لیے رقم دینے کا اقرار کرنا؟
2478 مناظرزید کتاب کا کام کرتا ہے زید کے پاس اتنی وسعت نہیں ہے کہ وہ کتابیں شائع کرسکے تو ہم دونوں میں یہ طے ہوا کہ میں روپیہ دیتا ہوں اورتم کتاب چھاپو ۔اب اس نے کہا کہ ایسی بات ہے تو میں تم کو دس فیصد اندازاً ہر مہینے دیتا رہوں گا۔ پھر دس مہینے کے بعد حساب کریں گے۔ اب اگر حساب کے بعد منافع چوبیس فیصد ہوتا ہے تو آپ کو اور دو فیصد روپیہ واپس کریں گے اوراگر اٹھارہ فیصد ہی منافع ہوا تواب زید گیارہویں مہینہ میں نو فیصد ہی دیتا ہے اوراسی طرح دس مہینہ بعد پھر حساب ہوگا۔ یعنی نفع نقصان دونوں میں دونوں شریک ہیں۔ تو کیااس تجارت میں روپیہ لگانا درست ہے؟
1518 مناظرگروی زمین سے فائدہ اٹھانا؟
3068 مناظرمیں کسی وجہ سے اپنے گھر والوں کے ساتھ کرایہ کے ایک مکان میں ساٹھ سال سے رہ رہا ہوں جو کہ میرے ماموں کے نام پر تھا جو کہ غیر شادہ شدہ تھے اور ان کا انتقال ہوچکا ہے۔ اب بھی میں اسی مکان میں رہ رہا ہوں مالک زمین نے کورٹ میں قانونی تخلیہ کی درخواست دے رکھی ہے۔ کیا کرایہ کے مکان میں وراثت ہوتی ہے؟ میں نے تمام اخراجات ادا کئے ہیں نہ صرف کرایہ بلکہ کورٹ کے تمام اخراجات بھی۔میں کیا کروں کیوں کہ دوسرے رشتہ دار لوگ وراثت مانگتے ہیں؟
1369 مناظراگر
خدا نخواستہ کسی مسلمان پر ایسی نوبت آ جائے کہ اس کی جان کا مسئلہ ہو تو جھوٹی
قسم اٹھا سکتا ہے۔ جھوٹی قسم کے لیے قرآن اٹھا سکتا ہے او راپنی جان بچانے کے لیے
شریعت میں کتنی گنجائش ہے ؟ برائے کرم جلدی جواب دے دیں۔
تفصیل:
معاملہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص نے کسی کافر کی کوئی چیز اس لیے رکھ لی تاکہ وہ کافر
کے مرنے کے بعد اس سے فائدہ اٹھا سکے، کیوں کہ یہ شخص بہت غریب ہے۔ اب کافر کو
معلوم ہوا تو وہ اس کی جان کے در پے ہے ، ممکن ہے کہ اسے اپنے مسلمان بھائیوں کے
سامنے بھی قسم کھانی پڑے، اگر پکڑا گیا تو جان سے گیا۔