معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 27104
جواب نمبر: 27104
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2636=1022-11/1431
جتنے پیسے لیے تھے اُتنی مقدار کے علاوہ حسب موقعہ کچھ پیسے ملالیں اور ان میں ہدیہ کی نیت کرلیں، اگر استاذ صاحب کچھ تفصیل نہ معلوم کریں بلکہ لے کر رکھ لیں تب تو کچھ کہنے کی حاجت نہیں اگر وہ معلوم کریں کہ یہ کیسے پیسے ہیں؟ تو بتلادیں کہ حضرت! میں ہدیةً دے رہا ہوں ان کو قبول فرمالیں اور اصل رقم میں تو ضمان کی نیت کریں اور باقی میں ہدیہ کی نیت رکھیں اور یہ تفصیل استاذ صاحب کے سامنے ظاہر نہ کریں، بس ادائیگی ہوجائے گی اور توبہ استغفار کا بھی اہتمام رکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند