• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 26067

    عنوان:  میں ایک فلیٹ خریدنے کی غرض سے بنگلور گیاتھا۔ جائداد خریدنے بیچنے کے بہت سے ایجنٹوں بشمول جناب سہیل نے مجھے بہت سے فلیٹس دکھائے، لیکن مجھے ایک بھی پسند نہیں آیا، یہ سب ایجنٹ خریدار سے 0.5-1%لیتے ہیں۔ آخرکار ایک فلیٹ پسند آگیا اور وکیل کو دکھانے کے لیے میں بلڈرسے قانونی کاغذات لیے، وکیل نے تصدیق کی یہ فلیٹ سرکار کی زمین پر بناہے۔ وکیل نے مشورہ دیا کہ جناب ارشاد کا فلیٹ خرید لو، انہوں نے جناب ارشاد کی تعریف کرتے ہوئے کہاوہ ایک اچھا مومن ہے۔ وکیل کے مشورہ پر میں دوبارہ اسی فلیٹ میں گیا جس کو جانب سہیل نے دکھا یاتھا ، بات چیت ہوئی اور تین/چار/ مہینے میں 93/ لاکھ روپئے میں اس کو خرید لیا۔ کچھ مہینوں کے بعد جناب سہیل نے دعوی کیاکہ مجھے کمیشن ملنا چاہئے۔میرا کہنا یہ ہے کہ میں نے ان کی وجہ سے نہیں بلکہ وکیل کی وجہ سے فلیٹ خریدا ، ہاں ! یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے فلیٹ دکھایاتھا۔ براہ کرم،رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں سہیل کو کمیشن دوں یا نہ دوں؟درحقیت وکیل بھی پیسے لینا چاہتاہے چونکہ انہوں نے مشورہ دیا تھا اور اس کے مشورہ پر میں نے فلیٹ خریدا ہے۔ آپ کے فتوی سے ، ان شاء اللہ، میں اور جناب سہیل ایک بڑے جھگڑے سے بچ جائیں گے۔ 

    سوال:  میں ایک فلیٹ خریدنے کی غرض سے بنگلور گیاتھا۔ جائداد خریدنے بیچنے کے بہت سے ایجنٹوں بشمول جناب سہیل نے مجھے بہت سے فلیٹس دکھائے، لیکن مجھے ایک بھی پسند نہیں آیا، یہ سب ایجنٹ خریدار سے 0.5-1%لیتے ہیں۔ آخرکار ایک فلیٹ پسند آگیا اور وکیل کو دکھانے کے لیے میں بلڈرسے قانونی کاغذات لیے، وکیل نے تصدیق کی یہ فلیٹ سرکار کی زمین پر بناہے۔ وکیل نے مشورہ دیا کہ جناب ارشاد کا فلیٹ خرید لو، انہوں نے جناب ارشاد کی تعریف کرتے ہوئے کہاوہ ایک اچھا مومن ہے۔ وکیل کے مشورہ پر میں دوبارہ اسی فلیٹ میں گیا جس کو جانب سہیل نے دکھا یاتھا ، بات چیت ہوئی اور تین/چار/ مہینے میں 93/ لاکھ روپئے میں اس کو خرید لیا۔ کچھ مہینوں کے بعد جناب سہیل نے دعوی کیاکہ مجھے کمیشن ملنا چاہئے۔میرا کہنا یہ ہے کہ میں نے ان کی وجہ سے نہیں بلکہ وکیل کی وجہ سے فلیٹ خریدا ، ہاں ! یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے فلیٹ دکھایاتھا۔ براہ کرم،رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں سہیل کو کمیشن دوں یا نہ دوں؟درحقیت وکیل بھی پیسے لینا چاہتاہے چونکہ انہوں نے مشورہ دیا تھا اور اس کے مشورہ پر میں نے فلیٹ خریدا ہے۔ آپ کے فتوی سے ، ان شاء اللہ، میں اور جناب سہیل ایک بڑے جھگڑے سے بچ جائیں گے۔ 

    جواب نمبر: 26067

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2446=911-11/1431

    اگر آپ کے اور سہیل صاحب کے مابین کمیشن کا کوئی معاملہ طے نہ ہوا تھا تو آپ کے ذمہ کمیشن دینا واجب نہیں نہ ان کو واجب سمجھنا چاہیے اور یوں آپ مناسب مقدار میں کچھ دیدیں تو مانع اس میں بھی کچھ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند