• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 42467

    عنوان: شریک کا اپنی ملکیتی زمین اپنی کمپنی کو کرایہ پر دیکر کرایہ وصول کرنا

    سوال: کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کمپنی کا شئیرہولڈر ہے جس نے کمپنی کا سامان بکنے کے لئے اپنی ذاتی دکان کرایہ پر دی ہے او راس کا ماہانہ کرایہ کمپنی سے لیتاہے، خلاصہ یہ ہے کہ ایک شریک اپنی ملکیت کی چیز کمپنی کو کرایہ پر دے کر اس کا کرایہ کمپنی سے لے سکتاہے یانہیں جبکہ وہ بھی اس کمپنی میں شریک ہے؟

    جواب نمبر: 42467

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 300-309/N=4/1434 جی ہاں! لے سکتا ہے، شرعی اعتبار سے جائز ودرست ہے، قال في رد المحتار (کتاب الإجارة باب الإجارة الفاسدة: ۹/ ۸۳، ط: مکتبة زکریا دیبوند) عن غایة البیان والأصل أن کل ما لا یستحق الأجر إلا بإیقاع عمل في العین المشترکة لا یجوز وکل ما یستحق بدونہ یجوز فإنہ تجب الأجرة بوضع العین في المدار والسفینة والرحی لا بإیقاع عمل اھ ملخصا: فإن للعبد والدابة عملا في العین المشترکة وہو الحمل أو الحفظ، أما السفینة فلا عمل لہا أصلا اھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند