معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 163702
جواب نمبر: 163702
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1242-898/SN=12/1439
مذکور فی السوال معاملہ شرعاً جائز نہیں ہے، یہ ”قرض“ سے انتفاع کی شکل ہے، جسے حدیث میں ”ربا“ (سود) قرار دیا گیا ہے۔ کل قرض جرّ منفعة فہو ربا (مصنف بن ابی شیبہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند